الور‘ راجستھان کے عمران خاں اپنے خاندان کے عبدالکلام اور مودی کے ہندوستان کی علامت بن گئے

الور‘ راجستھان کے عمران خاں اپنے خاندان کے عبدالکلام
اور مودی کے ہندوستان کی علامت بن گئے

Wednesday November 25, 2015,

7 min Read

اوپر والا جس کو چاہتا ہے عزت عطا کرتا ہے۔ اس کی جیتی جاگتی مثال الور ‘ راجستھان کے عمران خاں ہیں ۔ عمران خاں کا تعلق ایک ایسے مقام سے ہے جہاں آدمی سے زیادہ تیز رفتار ی سے اس کی مقبولیت و شہرت دوڑتی ہے ۔عمران خاں پرائمری اسکول ٹیچر ہیں اور انہوں نے کبھی بھی ملک کے باہر سفر نہیں کیا لیکن عمران نے کبھی یہ تصور بھی نہیں کیا کہ ایک دن اس کا نام سات سمندر پار سے سنائی دے گا ۔

عمران خاں کا اس کے گھر کے صحن میں میڈیا کے نمائندے نے انٹرویو لیا۔ وزیر اعظم نریندرمودی نے اپنے برطانیہ کے دورہ کے موقع پر ویمبلے اسٹیڈیم میں بڑے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں عمران خاں جیسے لوگ رہتے ہیں۔ جس کے ساتھ ہی عمران خاں اچانک دنیا بھر میں مشہور ہوگئے۔جرنلسٹ دپتی نائیر کا کہنا ہے کہ اس نے گوگل سرچ پر اس جستجو کے ساتھ اس کا نام ٹائپ کیا کہ آخر یہ عمران خاں کون ہیں ۔؟

image


اس نے انٹرویو کرنے کی درخواست کے ساتھ عمران خاں کو ایک ای میل بھیج دیااور صبح میں فون کیا اور بات طے ہوگئی۔

انٹرویو کے دوران اس سوال پر کہ کوئی اور نہیں بلکہ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کے سچے شہری ہونے کی مثال دیتے ہوئے جب آپ کا نام لیا تو آپ کو کیسا محسوس ہوا ۔ ؟ عمران خاں نے جواب دیاکہ انہیں اچھا محسوس ہوا ۔ ہلکی سے حیرت زدہ مسکراہٹ کے ساتھ عمران خاں نے کہا کہ اس نے کبھی اس کی توقع تک نہیں کی تھی ۔عمران خاں کے گھر کے باہر اس وقت کئی صحافی ‘ میڈیا اور ٹیلی ویژن چیانلوں کی ویانس کھڑی تھیں ۔ اس کے والدین پریشان تھے کہ یہ سب کچھ کیا ہورہا ہے اور آخر ان کے بیٹے نے ایسا کیا کردیا ہے۔!

راجستھان کے الور میں 34سالہ عمران خاں گورنمنٹ اپر پرائمری ( سنسکرت)کتھومراسکول میں ٹیچر ہیں ۔ الور کے کلکٹر اشوتوش اے ٹی پڈینکر نے 2012میں عمران خاں کا وئب سائٹ دیکھا جس کے ذریعہ جنرل نالج سے متعلق سوالات اور جوابات فراہم کئے گئے تھے ۔کلکٹر اس سے بہت متاثر ہوئے ۔انہوں نے ایپس(apps)کی تیاری میں ان کی مدد کرنے کی عمران سے خواہش ظاہر کی ۔اس وقت عمران خاں کو یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ appہوتا کیا ہے ۔عمران خاں کے پاس ایک معمولی فون تھا ۔ لہذا کلکٹر نے اپنے اسمارٹ فون پر عمران خاں کو بعض ایپس دکھائے۔ بس یہیں سے غیر معروف وگمنام عمران خاں کی شہرت کے سفر کا آغاز ہوا۔

عمران خان نے آن لائن سرچنگ اور کتابوں کی مدد سے ایپ کی تیاری سے متعلق معلومات حاصل کیں ۔ اس کے چھوٹے بھائی ادریس نے دیاجس سے مدد لی گی ۔ کا حوالہ from my books of computer science

عمران نے 2012میں این سی ای آر ٹی کیلئے سائنس ایپ تیار کیا جس کے بعد اس نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا ۔عمران نے بتایا کہ اس کے بعد جغرافیا ‘ تاریخ‘ ریاضی اور سائنس جیسے مضامین سے متعلق پرائمری اور سکنڈری کے علاوہ ہائی اسکول کے طلباء کے لئے اس نے مختلف ایپس تیار کئے یہاں تک کہ مسابقتی امتحانات میں شرکت کرنے والوں کیلئے بھی اس نے ایپ تیار کیا ۔ عمران خاں کا احساس ہے کہ ایک ٹیچر کوسائنسدان ہونا چاہئے ۔عمران خاں نے ہائیر سکنڈری کامیاب کیا تھا جس کو ٹیچر کی نوکری مل گئی تھی ۔عمران خاں نے بتایا کہ اس کے والد کسان ہیں ۔ اس نے سوچا کہ ریاضی اور سائنس کے مضامین میں وہ اچھا ہے لہذا ہر کسی نے عمران کو یہ مشورہ دیا کہ وہ جلد سے جلد سرکاری نوکری حاصل کرلے۔عمران خاں نے اپنے ماضی کو یاد کرتے ہوئے بتا یا کہ اس وقت اس نے ایک خانگی کالج سے انگریزی میں اور پھر اکنامکس میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی اور ڈبل ایم اے ہوگئے۔

راجستھان کے سارسکا ٹائیگر ریزرو کی سرحد پر واقع گاؤں کھریڈا میں عمران کا بچپن گذراجو اس مقام کو نا موزوں تصورکررہا تھا ۔عمران کے گھر سے اسکول کا فاصلہ 10کلو میٹر تھا لیکن وہ حصول علم کے عمران کے جذبہ کی راہ میں کبھی حائل نہیں ہوا ۔سائنس میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کی خواہش کو پورا کرنے کے لئے اسے کسی طرح کی سہولت اور مدد حاصل نہیں تھی اور یہ کام اس کے لئے مشکل ہوگیا تھا ۔عمران نے بتا یا کہ وہ سائنسدان بننا چاہتا تھا ۔سائنس اور ریاضی میں عمران کو بہت دلچسپی تھی لیکن ان مضامین میں اعلی تعلیم کے حصول کے لئے اس کی کوئی حوصلہ افزائی اور مدد کرنے والا نہیں تھا ۔ عمران کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک میں ہر کوئی ملازمت حاصل کرنے پر ہی توجہ دیتا ہے اور یہ سمجھا جاتا ہے کہ اگرسرکاری نوکری مل گئی تو سمجھئے کہ زندگی ٹھیک ہوگئی ۔

عمران کے چھوٹے بھائی 25سالہ ادریس نے کہا کہ ’’ عمران خاں‘ہمارے خاندان کے عبدالکلام ہیں‘‘۔ ادریس ‘ سافٹ وئیر انجینئر ہے اور اس نے بتا یا کہ آج وہ جو بھی ہیں وہ سب کچھ صرف ان ہی کی وجہ سے ہیں کیونکہ بڑے بھائی نے ہی سب کچھ کیا ہے ۔وہ میرے لئے ماڈل ہیں ۔ ادریس نے بتا یا کہ وہ سب بھی یہی چاہتے ہیں کہ عمران خاں کی طرح خاندان اور ملک کا نام روشن کریں ۔چار بھائیوں اور تین بہنوں میں عمران خاں کا نمبر تیسرا ہے ۔ عمران خاں کے

کے نام سے گوگل پلے اسٹور میں53 gktalk_imran

اپیس ہیں۔ عمران کا سب سے مقبول ایپ ’’جنرل نالج‘‘ہندی میں ہے جس میں اس وقت 5لاکھ سے زیادہ ڈاؤن لوڈز ہیں۔ اس ایپ کو کام کرنے کے لئے انٹر نٹ کی ضرورت نہیں ہے ۔فی الوقت یہ ایپ لائف سائنس سے متعلق ہندی میں تقریباً300سوالات اور جوابات پر مشتمل ہے۔ایپ کو استعمال کرنے سے متعلق تفصیلات پلے اسٹور میں واضح کردی گئی ہیں ۔ اس ایپ کے ذریعہ سائنس کے بنیادی سوالات کو سمجھنے میں کافی مدد ملے گی ۔یہ اپلیکشن طلباء کے علاوہ آئی بی پی ایس ‘ آئی اے ایس ‘ اسٹیٹ پبلک سرویس امتحان‘ ایس ایس سی اور دوسرے سرکاری امتحانات کے لئے کافی مفید و کار آمد ہے۔نوکری تلاش کرنے والے ایسے افرادکے لئے بھی یہ ایپ مفید ہے جو سرکاری کمپنیوں یا سرکاری نوکری کے حصول اور انٹرنس امتحان لکھنے کے خواہشمند ہیں۔

عمران کے دیگر سرفہرست ایپس میں ایک لاکھ سے زیادہ ڈاؤن لوڈز کے ساتھ ہسٹری جی کے‘ ہندی گرامر‘ ہندی میں جغرافیاجی کے ‘ انڈین پولیٹیکل جی کے اور ہندی میں سب سے پہلا این سی ای آر ٹی سائنس ایپ شامل ہیں جو 2012میں شروع کیا گیا تھا۔عمران کے تقریباً تمام ایپس استعمال کرنے والوں کے ان سے متعلق نظریات مثبت ہیں جنہوں نے ایپس کے اچھے مواد‘ آسان ڈیزائن وغیرہ کیلئے عمران کو مبارکباد دی ہے۔ان کے علاوہ طبعیات ‘ کیمیا‘ شمسی توانائی‘ تحریری مقابلہ‘ الفاظ کی ضد ‘ ہم معنیٰ الفاظ ‘ کمپیوٹر سے متعلق بنیادی باتیں‘ انسانی جسم کا نظام‘ مغل حکمران اور دیگر موضوعات اور وسیع تر زمروں میں بھی عمران نے ایپس تیار کئے ہیں ۔

گھر کے باہر میڈیا کے نمائندوں کی فوج بے صبری سے ان کی منتظر ہونے کے باوجود عمران نے بڑی مہربانی کے ساتھ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے بتا یا کہ آج کے نوجوانوں کو صبر و استقلال اور ثابت قدمی کے ساتھ علم حاصل کرنا اور سیکھنا چاہئے۔آپ کا جو بھی جوش وجذبہ ہو وہ مکمل طورپر دیانتداری کے ساتھ ہونا چاہئے۔ اگرچہ کہ فوری طور پر اس کے اچھے ثمرات حاصل ہی کیون نہ ہوں لیکن طویل مدت میں وہ قیمتی ثابت ہوگا۔

قلمکار:دپتی نائیر

مترجم: اکبر خاں