کرناٹک میں صنعتی ترقی کو پائیدار اور ہمہ جہت بناتی جاپانی کمپنیاں

کرناٹک میں صنعتی ترقی کو پائیدار اور ہمہ جہت بناتی جاپانی کمپنیاں

Saturday February 06, 2016,

4 min Read

image


ماحولیات کو پہنچنے والے ضرر کی روک تھام اور انسانی فلاح و بہبود کے لئے بہت سی کمپنیاں پھٹکار جھیلتی آرہی ہیں۔ لیکن جاپان جیسے کچھ ممالک کی کمپنیاں ریاستِ کرناٹک کے ساتھ ساجھے داری کرتےہوئے نئی راہیں تلاش کرنے کے لئے پُر عزم ہیں۔

'انسویسٹ کرناٹک 2016' کے اجلاس میں غیر معمولی پینیلوں میں سے ایک میں جاپان اور بھارت کے بڑے تاجروں نے یہ بتایا کہ کس طرح صنعتیں مقامی گروہوں اور اداروں کےساتھ کام کرتے ہوئے گاؤوں اور شہروں کو بہتر طور پر ترقی یافتہ بناسکتی ہیں۔

فرانس ، سویڈن، جنوبی کوریا، اٹلی، متحدہ برطانیہ اور جرمنی جیسے ممالک اس برس منعقدہ 'انسویسٹ کرناٹک' کے باقاعدہ ساجھے دار یعنی شریک ہیں۔

بنگلور میں جاپان کے قونصل جنرل جونیچی کوائے نے بتایا کہ بھارت میں 1200 سے زیادہ جاپانی کمپنیاں کام کر رہی ہیں جو دوسری سب سے بڑی تعداد ہے۔ کئی بھارتیوں کو یہ علم ہے کہ سونی، ہونڈا، متسوبِشی، ہِتاچی جیسی کمپنیاں بھارت میں کام کرتی آرہی ہیں لیکن ملک میں کئی چھوٹی جاپانی کمپنیاں بھی فعال ہیں۔ (امریکہ میں قائم وینچر کیپیٹل کمپنی کا بھارت میں بڑا پروفائل ہے لیکن سافٹ بنک اور بینوس جیسے کئی جاپانی سرمایہ کار بھی یہاں موجود ہیں۔

ٹویوٹا کرلوسکر موٹر کے نائب صدر شیکھر وشواناتھن کے مطابق، حالانکہ زیادہ تر توجہ فیکٹری ڈِزائن اور پیداوار پر ہے لیکن اسی کے ساتھ بھارت کے اُبھرتے ہوئے معاشی نظام کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ آس پاس کے ماحول کو بھی درست کیاجائے۔

بِدادی اِنڈسٹریل اسوسی ایشن کی تشکیل ٹویوٹا کرلوسکر نے کی تھی۔ بدادی انڈسٹریل اسوسی ایشن کے سی۔ ای ۔ او اور ٹویوٹا کرلوسکر کے ڈی۔ جی۔ ایم رہیندر ہیگڑے کے مطابق بِدادی صنعتی اسوسی ایشن میں باش اور دیگر کمپنی اجتماعی طور پر رہنمائی کرتے ہوئے اور گروہ کی پہل پر عمل کرتا ہے۔

ماڈل ٹاؤن شِپ کو فروغ دینے کے لئے بی۔ آئی۔ اے نے مقامی سڑکوں کو بہتر بنانے، روشنی، اسکولی بنیادی ڈھانچے، پانی کی نکاسی وغیرہ کا انتظام اور 'ازالہء شکایت' اسکیم شروع کی ہوئی ہے۔ تحفظاتی حوصلہ افزائی، بیداری مہم کے ذریعے چلائے جاتے ہیں۔ سڑکوں پر ڈِوائیڈر اور فٹ پاتھ بنائے جاتے ہیں اور سڑک کے کنارے پانی جمع نہ ہو، اس لئے نالیاں بنائی جاتی ہیں۔

مقامی تعاون کے لئے ایک ہیلپ لائن خدمات کی شروعات بھی کی گئی ہے اور صحتِ عامہ کیمپ اور مویشیوں کے لئے 20 سے زیادہ گاؤوں میں کیمپ لگائے گئے ہیں۔ خواتین صنعت کاروں کے لئے امداد فراہم کی جاتی ہے۔ ریاضی میلے کے ذریعے بچوں کو تعلیمی امداد دی جاتی ہے۔ مقامی کسانوں کو پانی کے چھڑکاؤ کی معاونت کے لئے اس کے قیام میں مدد اور سرمایہ مہیا کیا جاتا ہے۔

ہیگڑے کہتے ہیں،"ہم بے صبری کے ساتھ کرناٹک می دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرکے ماڈل ٹاؤن شِپ کا ماحول بناسکتے ہیں اور ریاست میں مزید سرمایہ کاری حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔"

کچھ جاپانی کمپنیاں دیہی اسکولوں میں صفائی کی ابتر صورتِ حال میں بھی سُدھار لانے کے کام میں جُٹی ہوئی ہیں۔ یہ ایسے اسکول ہیں جہاں جاپانی کمپنیوں میں کام کرنے والوں کے بچے تعلیم پاتے ہیں۔

کے ہِن فی کے ایکزیکیوٹیو ڈائریکٹر ماساکی یاشی ما کے مطابق جس سماج میں کمپنیاں کام کرتی ہیں انہیں وسیع النظری اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

کمپنی کی اقداری پالیسی پانچ خوشیوں پر مبنی ہے، جن میں غیر جانبداری، اعتماد اور باہمی تخلیقیت شامل ہیں جو ایک ماڈل کارپوریٹ شہری کی بنیاد ہیں۔ جیٹرو، بنگلور کے ڈائریکٹر جنرل جنی تاشیرا کے مطابق کئی جاپانی کمپنیاں اپنے بھارتی ساجھے داروں کے ساتھ مل کر اس طرح کی پہل کر رہی ہیں۔ جاپانی کمپنی نے بھارت میں اپنی اجتماعی ذمہ داری کی پہل کی شکل میں 'اوبیدن ہلی' میں اسکولوں میں بیت الخلاء اور پانی کی ٹنکیاں بنوائی ہیں۔

تحریر: مدن موہن راؤ

مترجم: ہاجرہ نو ر احمد زریابؔ