اگر زندگی کی صحیح خوشیاں حاصل کرنی ہوں تو بزرگوں کےلیے وقت نکالیں
Monday January 25, 2016,
4 min Read
ہمارے بزرگ ہمیشہ ہمارے لئے فکرمند رہتے ہیں- جب کہ اس عمر میں انہیں مکمل پیار و اپنائیت کی ضرورت ہوتی ہے۔لیکن ہم اپنی نجی ضروریات کی تکمیل میں اتنے الجھ گئے ہیں کہ ہمیں ان کی فکر ہی نہیں - نہ ہی ہم ان پر توجہ دیتے ہیں اورنہ ہی ان کی ضروریات کا خیال رکھتے ہیں۔ ایسے حالات میں بزرگ خود کو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں- زندگی کے ہر مرحلہ پروہ سماج سے نا امید ہوتے ہیں- یہ بے سہارا بزرگ حضرات زندگی کے آخری پڑاؤ میں کسی آشرم میں پہنچ جاتے ہیں یا پہنچا دیئے جاتے ہیں - جہاں کچھ لوگ ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں - کپڑے ،اچھا کھانا ، پیسہ اور دیگر سہولیات مہیا کرتے ہیں۔ اسی طرح ان کی مدد کرتے ہیں - کمی رہ جاتی ہے تو صرف پیار و محبت کی لیکن وہ اپنے احساسات و جذبات کی قربانی یہاں رہ کردیتے ہیں۔
چھتیس گڑھ کے بلاسپور میں لِبرا ویلفئر سوسائٹی نے کچھ ایسے ہی افراد سے مل کر ان کے دکھ درد کو شئیر کیا اور انہیں خوشیاں دینے کی کوشش کی- اس سوسائٹی کے ممبران میں 55 عورتیں و مرد حضرات شامل ہیں - بلاسپور کے بزرگ آشرم کلیان کنج میں ہر مہینے کے پہلے اتوار کو صرف بزرگوں کے ساتھ وقت گزارنے اور ان کی چھوٹی چھوٹی خواہشات کو پوری کرنے یہ لوگ جاتے ہیں۔ –
ان لوگوں نے فروری 2015 سےآشرم جانا شروع کیا - اب آشرم ان کی زندگی کا ایک حصہ بن چکا ہے-
اس گروپ میں 75 سال کے ڈاکٹر یوگی سے لے کر 12 سال کی خوشی و میشا بھی شامل ہیں - اس گروپ میں نوجوانوں ، عورتوں کی تعداد 25 سے زیادہ ہے- سال بھر میں ان سب نے مل کر بلاسپور کے مکت دویپ پر پکنک منائی ،مال میں فلم دیکھی ،ہولی کی دھوم مچائی ، دیوالی کے دئیے جلائے ، رنگولی بنائی ،پھلجھڑیاں جلائیں اور کئی طرح کے پکوان بنائے - اسی دوران انہوں نے گڈے گڑیا کا بیاہ رچایا- باقاعدہ بارات نکالی گئی - دان کےلڈو، پھلوں و حلوہ پوری کے ساتھ ساتھ صحت کو دھیان میں رکھ کر پانی پوری، چاٹ، دابلی جیسے کھانے بھی تیار کئے - اب ان بزرگوں کا روزانہ ڈاکٹری معائنہ بھی کیا جاتا ہے- ضرورت کے لحاظ سے دوائیاں بھی مہیا کروائی جاتی ہیں- دلی خواہشات ، گزرے وقت کی یادیں ، دکھ درد ،خوشیاں بھی ان لِبرا گروپ کے ممبران کے ساتھ شئیر کئے جاتے ہیں -ان ممبرز کی کوشش بھی یہی ہوتی ہے کہ وہ سب گھل مل جائیں۔ اپنے اندر چھپے درد کو باہر نکالیں اور خوش رہیں - بزرگوں نے اپنے ناتے نواسوں کے حصے کا پیار بھی ان ممبران کو دینا شروع کردیا ہے - اس مرتبہ بھی لبرا گروپ نے گڈے گڑیا کا بیاہ رچانے کا پورا انتظام کیا - گڈے کے رشتے دار آدمی لوگ تھے اور گڑیا کی رشتے دار عورتیں تھیں - باقاعدہ ڈھولک کی تھاپ پر گانے گائے، ناچ بھی ہوا۔ جب گڑیا کے وداع کا وقت آیا تو سب کی آنکھیں آنسوؤں سےتر تھیں - آخر میں لڑکے والوں نے جہیز نہ لے کر لڑکی کی اہمیت سماج کو بتائی اور پیغام دیا کہ جہیز لینا بری بات ہے۔
ہر ماہ ان بزرگوں سے نئی نئی سرگرمیاں کروائی جاتی ہے تاکہ وہ لوگ بور نہ ہوں اور اکتاہٹ محسوس نہ کریں - ہمیشہ مصروف ، پرجوش رہیں۔
آشرم کے بزرگ ممبر رام ناتھ کا کہنا ہے "پہلے مجھے اکتاہٹ و بوریت محسوس ہوتی تھی لیکن اب ان لوگوں کے آجانے سے بوریت نہیں ہوتی - ایسا لگتا ہے کہ مہینے کا ہر اتوار پہلا اتوار بن جائے۔
دوستو، ہر انسان کو ایک دن بوڑھا ہونا ہے۔ یہ زندگی کا کڑوا سچ ہے۔تو ہم اسے کیوں بھول جاتے ہیں - وہ عمل جو ہم کررہے ہیں آج ہمارے بچوں کے دماغ پر نقش ہورہا ہے-ا صول زندگی ہے کہ جیسا بوؤگے ویسا کاٹوگے-
بزرگ کیا چاہتے ہیں؟ دھن، دولت نہیں بلکہ دو بول میٹھے ہی ان کےلیے کافی ہیں- وہ ہر اس چیز سے لطف اندوز ہوچکے ہیں جو آج ہم کرتے ہیں - بس انہیں توجہ، اپنائیت کی ضرورت ہوتی ہے۔
تحریر: روی ورما
مترجم: ہاجرہ نور احمد زریابؔ