امیدوں پر کھرے اترنا ہے ... اسٹارٹپ دوست نریندر مودی

صنعت، کاروبار، شہری اور دیہی ترقی، زراعت سمیت مختلف شعبوں میں نریندر مودی حکومت نے اپنے قدم آگے بڑھائے ہیں۔ اسٹارٹپ انڈیا اور سٹینڈپ انڈیا نے جہاں معیشت میں نئی امیدیں جگائی ہیں، وہیں صفائی اور حفظان صحت جیسے عام مسائل کو بھی تحریک کی شکل دی ہے۔

امیدوں پر کھرے اترنا ہے ... اسٹارٹپ دوست نریندر مودی

Thursday May 26, 2016,

6 min Read

بھارت کے 15 ویں وزیر اعظم کے طور پر نریندر مودی نے 26 مئی 2024 کو عہدہ سنبھالا تھا۔ گزشتہ دو سالوں میں صاف دکھائی دیتا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی تصویر کو بہتر بنانے اور ملک کو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے نقشے پر لانے میں انہوں نے کوئی کسر باقی نہیں رکھی۔ میک ان انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا، کلین انڈیا، اسکل انڈیا، اسمارٹ انڈیا، جیسی کئی اسکیموں نے نریندر مودی کو ایک نئی طرح کے وزیر اعظم کے طور پر پیش کیا۔

نریندر مودی نے جب ہندوستان کا وزیر اعظم بننے کی دوڑ میں قدم رکھا تھا، تبھی سے وہ ایک بہترین مینیجر ایک ذہنی متحرک سیاسی انٹرپرینیور کے طور پر سامنے آئے تھے، پھر وزیر اعظم بننے کے بعد انہوں نے اپنی نئی پالیسیوں سے لوگوں کی توجہ اپنی طرف مرکوز کی۔ ان کی اسٹینڈپ اینڈیا پالیسی نے تاجروں کے لئے نئی راہ کھولی۔ صنعت، کاروبار، شہری اور دیہی ترقی، زراعت سمیت مختلف شعبوں میں نریندر مودی حکومت نے اپنے قدم آگے بڑھائے۔ اسٹارٹپ انڈیا اور اسٹیڈپ انڈیا نے جہاں معیشت میں نئی امیدیں جگائی ہیں، وہیں صفائی اور حفظان صحت جیسے عام مسائل کو بھی تحریک کا روپ دیا ہے۔
image


ملک کے عوام نے نریندر مودی کو ملک کا اقتدار بڑی توقعات کے ساتھ سونپا تھا۔ اس یقین کے ساتھ کہ یہ شخص اچھے دن آنے کا پیغام دے رہا ہے۔ دو سال پہلے کے ان حالات پر نظر ڈالتے ہیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ اقتصادی، سماجی اور سیاسی تمام شعبوں سے تبدیلی کی شروعات ہوئی ہیں۔ حالانکہ ان دو سالوں میں جو کچھ کیا گیا، اس سے نریندر مودی کی حکومت کا مکمل اندازہ کرنا اور کسی ٹھوس نتیجے پر پہنچنا مشکل ہوگا، لیکن اتنا ضرور رہا کہ بین الاقوامی سطح پر ایک کامیاب سیاست داں، مینجمنٹ کے قابل رہنما کے طور پر نریندر مودی کو قبول کیا گیا اور ان کا استقبال بھی ہوا۔ اب یہی امید کی جا سکتی ہے کہ آئندہ تین سالوں میں مودی اور مودی حکومت کو بہت کچھ کرنا ہے۔

گزشتہ دو سالوں میں کیا کچھ ہوا اور آگے کیا توقع کی جا سکتی ہے، اس پر یور اسٹوری نے صنعت اورتجارت کی دنیا کے کچھ مشہور شخصیات کی رائے جاننے کی کوشش کی ہے۔ حالانکہ بہت سے لوگوں نے نریندر مودی حکومت کے گزشتہ دو سال کے دور اقتدار کو ذہن میں رکھتے ہوئے ان کے کام کاج پر سوال اٹھائے ہیں، لیکن بڑی تعداد میں لوگوں کا خیال ہے کہ تین سال اور بچے ہیں، یہ وقت کافی کچھ کیے جانے کے امکانات سے بھرا ہوا ہے۔ مودی کے حامی مانتے ہیں کہ تبدیلی کا آغاز ہوچکا ہے۔

نریندر مودی کی زندگی تعریف اور تنقید سے بھری ہے۔ کبھی انہیں گجرات کے وزیر اعلی کے طور پر اپنے مخالفین کی تنقید کے چلتے امریکہ کا ویزا حاصل کرنے سے محروم رہنا پڑا تو اب ایک وزیر اعظم کے طور پر وہ کئی بار وہاں کے صدر کے مہمان بن کر امریکہ کا دورہ کر چکے ہیں۔ وہاں ان کا حوصلہ افزا استقبال بھی ہو چکا ہے۔ اس سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ اچھے دنوں کا انتظار کرنا چاہئے ۔ مودی نے بیرون ملک میں لوگوں کے دل جیتے ہیں۔ بھارت میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے میں انہیں کچھ کامیابیاں ملی ہیں۔ میک ان انڈیا کے تحت مودی نے امریکہ اور چین جیسی بڑی طاقتوں کے ساتھ ہاتھ بھی ملایا ہے اور بھارت کو صنعت کی دنیا میں ترقی کی نئی سمت دینے کا جتن بھی کیا ہے۔ ملک کے کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچانے کے لئے کسان انشورنس نظام کے لئے بھی ان کی کوشش قابل ستائش ہے۔

مودی حکومت کو گزشتہ دو سالوں میں اعراضی حصول بل اور جی ایس ٹی بل منظور کروانے میں کامیابی نہیں ملی اور بین الاقوامی کمزور معیشت کی وجہ سے بہت سے ترقیاتی مقاصد پورا کرنا حکومت کے لئے ممکن نہیں رہا ہے، لیکن بینکاری اصلاحات، شمسی توانائی کے میدان میں اہم کامیابیاں، ہائی ویز اور بندرگاہوں کی ترقی جیسے کئی کام بڑے پیمانے پر شروع ہوئے ہیں۔ ان منصوبوں کا نتیجہ آنے والے دو برسوں میں دکھائی دے سکتا ہے۔ اسمارٹ سٹی منصوبہ بندی سے بھی حکومت کو کافی توقعات ہیں۔

کالا دھن معاملہ اور پاکستان کے ساتھ بہت کوششوں کے باوجود تعلقات امید کے مطابق بہتر نہ ہونا جیسی کچھ چیزیں ناکامیوں کے اکاؤنٹس میں جاتی ہیں۔ کچھ خاص لوگوں کے جوابات یہاں پیش ہیں ۔۔

• مودی ایک بہت بڑی صنعتکاری کی علامت کے طور پر ملک کی قیادت کر رہے ہیں۔ سیاست کے ساتھ ساتھ دیگر تمام شعبوں میں انہوں نے اپنا اثر چھوڑا ہے۔   جے۔ راج موہن پلئی، ادیمی

• سٹارٹپ انڈیا، سٹینڈپ انڈیا، اسٹارٹپ مودی، اسٹینڈپ مودی۔ بھارت کے حقیقی معنوں میں لیڈر ہیں مودی۔ وہ بھارت کے اسٹارٹپ دوست وزیر اعظم ہیں۔ - توفیق احمد، تاجر

• مودی نے ہندوستان کے اچھے دن کی بات کی تھی۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ اچھے دن میرے جیسے چھوٹے تاجر کے لئے بھی آئیں۔ میرا خیال ہے کہ کاروبار کے لئے سرمایہ کاری اور فائدہ سب کو ہو- ششانک شرما، کاروباری

• کچھ باتیں بہت تیزی سے ہو رہی ہیں۔ صنعتی دنیا میں ہمیں مثبت تبدیلیوں کی توقع ہے۔ تبدیلیوں کا آغاز تو ہو چکا ہے، اس کو اور بہتر بنانے کی امید بھی بے۔ - روہت ماهیشوري، کاروباری

• جہاں چاہ وہاں راہ، مودی جی آپ اپنے اعتماد کو ٹوٹنے نہ دیں۔ چیلنجوں کو قبول کریں اور جم کر محنت کریں۔ یہاں 99 فیصد تنقید اور 1 فیصد حوصلہ افزائی ملتی ہے- جگدیش ٹھکر، اقتصادی مشیر

• بڑے ہدف پورے کرنے کے لئے، بڑی فکر، بڑے دھوکے اور بڑے چیلنج راستے میں ملتے رہتے ہیں۔ چلتے رہیے، مسائل کافی ہیں۔ اسی میں اپنی طاقت کا اندازہ ہوگا اور غلطیاں بھی سمجھ میں آ جائیں گی۔ مقصد کو پانا آسان ہو جائے گا۔ - جےدیو سنگھ چڈاساما، ماہر معاشیات

• اگر آپ زوردار طریقے سے کچھ کرتے ہیں، تبھی آپ اپنا چمتکار دکھا سکتے ہیں-سی۔ کے۔ رنگناتھ

• دور رس خیالات، عام لیکن بڑے مقصد، ہدف مقرر کیجئے اور ان کو حاصل کرنے کے لئے لوگوں کو آزادی سے کام کرنے کی اجازت دیں۔ قابل رہنما کے طور پر اپنے آپ کو ثابت کریں۔ عالمی ہدف کا تعین کریں اور اس کے حاصل کرنے کے لئے بھارت میں کافی مہارت پیدا کریں۔ ملک کے آخری آدمی تک اپنی رسائی بنائیں۔ قیادت کا ایک ایسا نمونہ کھڑا کریں کہ جس میں ملک کے مفاد مضمر ہو۔ - پھوڈکنگ سرتھ بابو،

• اسٹارٹپ اور نوجوان بھارت کا تصور، نئی مہارت کی ترقی کے لئے نئے سرمایہ کاری کے امکانات کو بڑھانے والے اورکاروباریوں کو ترغیب دینے والے ہیں۔ جلد ہی ایک کاروباری قوم کے طور پر ہندوستان کا عروج ہوگا اور لوگوں کو محسوس ہو گا کہ انہیں بھی صنعت کرنا ہے، لیکن ان کی حمایت کی ضرورت ہے۔ میرے جیسے کاروباری کو یہی متاثر کن ہوگا-ششانک ساگر، نوجوان کاروباری

- اگر وزیر اعظم اپنی تصورات کو صحیح سمت دیتے ہیں تو بھارت کی ترقی یوروپ اور رشیاء سے بھی تیز ہو جائے گی۔ بھارت نے اپنی چال بدلی ہے، نئی اسکیموں اور منصوبوں سے یہ دکھا دیا ہے کہ کچھ ہو رہا ہے، اس کے نتائج بھی جلد ہی دکھائی دینے لگیں گے۔ جے پرکاش، ایگريكو کے سی ای او