یہ صرف ڈیزائن نہیں امرپریم ہے... اپنے شوق کا کاروبار میں بدلنے والی پلو پھولے

"میرے تجربات نے مجھے سکھایا ہے کہ ڈیزائن آپ کی تحرک و ترغیب کا ایک ذریعہ ہے اور واقعی آپ کی سرگرمیوں کی عکاسی بھی۔ تو میرے لئے ڈیزائن اپنے کام کا نتیجہ جاننے کا ایک ذریعہ بھی ہے۔"

یہ صرف ڈیزائن نہیں امرپریم ہے... اپنے شوق کا کاروبار میں بدلنے والی پلو پھولے

Sunday October 23, 2016,

5 min Read

"ہر ایک کاروباری کی زندگی چیلنجوں بھری ہوتی ہے؛ مسئلے وہ ہر روز آپ کے دروازے پر دستک دیتے رہتے ہیں۔ کسی بڑے چیلنج یا مسئلہ سے پوری طرح سے بچنے کے لئے ان روز مرہ چیلنجوں سے مناسب طریقے سے نمٹنا ضروری ہے۔" یہ خیال 'پلّوی بٹیک جویلس' کی بانی پلّوی پھولے کے ہیں۔

پلوی پھولے

پلوی پھولے


بنگلور میں واقع، پلوی کا بٹیک ان کے اور ان کی ٹیم کے لئے ان کی تخلیقی توانائی کے بہاؤ، ان کے نئے ڈیزائن اور خیالات کی تشکیل کا مرکز ہے۔ وہ ایک ڈیزائن اسٹوڈیو سے بڑھ کرکافی کچھ ہے۔ وہ اور ان کی ٹیم اپنے گاہکوں اور بین الاقوامی کاروبار کے لئے ڈیزائننگ اصلاح پر کام کرتی ہے۔ ساتھ ہی ان کا اسٹوڈیو قومی اور بین الاقوامی برانڈز کے لئے جواہرات ڈیزائن بھی تیار کرتا ہے۔

پلوی کو اگر کبھی کام سے فرصت مل پاتی ہے تو وہ NIFT یا GIA جیسے اداروں میں ایک مہمان فیکلٹی یا ایک جیوری کا حصہ بن کر خوش ہوتی ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی ڈیزائن کالجوں کے لئے کورس بھی تیار کیا ہے۔

"میرا خیال ہے کہ ڈیزائن کسی بھی کاروبار کی اہم طاقت میں سے ایک ہوتا ہے، میں نے جو کورس تیار کیا ہے، میری کوشش اس کورس میں تخلیقی صلاحیتوں کس شامل کرنے اور اسے بڑھانا ہے۔"

4 سال کی عمر سے ہی پلوی کو خاکہ بنانے میں مزہ آتا تھا اور انہوں نے کئی مقابلے بھی جیتے تھے۔ ان کی سب سے خاص یادوں میں سے ایک ان کی دادی ہیں جو کینسر کے تیسرے مرحلے سے گزر رہی تھیں اور ان کی کیموتھیریپی بھی چل رہی تھی اس کے باوجود بھی وہ پلوی کے اسکول آیا کرتی تھی۔ "وہ میرے ایوارڈ لیتے وقت میرے ساتھ ہوتی تھی اور ان کا یہ جزبہ آج بھی میری حوصلہ افزائی کرتا ہے۔"

پلوی نے شیرووڈ کالج، نینی تال میں تعلیم حاصل کی، جہاں انہیں آرٹ کے تئین اپنی محبت کا احساس ہوا۔ "ہم پہاڑیوں میں سیر کے لئے جایا کرتے تھے، اور مجھے بیٹھ کر خاکے بنانا اچھا لگتا تھا۔ اس طرح سے فطرت میرے تخیل کا حصہ بن گئی، اور یہ آج بھی میری سب سے بڑی حوصلہ افزائی ہے۔"

پلوی نے 1997-2000 میں نشنل فیشن ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (NIFT)، نئی دہلی سے ایکسیسری ڈیزائن میں گریجویشن حاصل کیا اور "تنشك" کے ساتھ کام کرنا شروع کیا۔ اور تقریبا ایک دہائی تک وہ ان کے ساتھ رہیں۔

پلوی کا خیال ہے کہ اپنا تجربے ہی اپنے کام کے لئے بنیادی تحریک بن سکتا ہے، "میرے تجربات نے مجھے سکھایا ہے کہ ڈیزائن ہر وقت کچھ نیا سیکھنے کی ترغیب دیتا ہے اور واقعی اپنی سرگرمیوں کی عکاسی بھی کرتا ہے۔ ان کے لئے ایک نئے ڈیزائن کے مجموعہ کی تعمیر ایک غوطا لگانے جیسا ہے:

"ایک نئی دنیا میں ایسی غوطا لگاو جس کا تجربہ محسوس کیا جا سکے، جو ڈیزائنر کے نقطہ نظر کا عکس ہو۔ میری زندگی میں ہر تجربہ میرے ڈیزائن کے لئے نئی تحریک ہے۔ مجھے سفر کرنے میں لطف آتا ہے جس سے مجھے نئے ثقافتوں کا تجربہ، فن کو دیکھنے، تاریخ کا مطالعہ کرنے،ہر نوعیت کو سمجھنے اور اپنی زندگی کو پرلطف بنانے، پھر سے جوان ہونے اور خوشحال بننے میں مدد ملتی ہے۔ "

پلوی کی کوششوں کو قبولیت ملی ہے اور سال در سال ان ڈزائينوں نے کئی ایوارڈ جیتیں ہیں۔ "NID بزنیس ورلڈ ایوارڈ" تقریب میں "سب سے بہتر ایکسیسری ڈیزائننگ" کے زمرے میں ان کے "آمر" نام کے مجموعہ کو ایورڈ سے نوازا گیا ہے۔ اس مجموعہ کے لئے پلوی نے ہندوستانی خواتین کے جزبوں کی نئی تشریح کرنے اور اسے جدیدیت کے ماحول میں سمجھنے میں کی کوشش کی۔ پلوی کا خیال ہے کہ آرٹ کی جنس کی بنیاد پر وضاحت نہیں کی جا سکتی:

"اہم بات یہ ہے کہ آپ اپنا کام جانتے ہیں اور اگر آپ اسے اچھے سے کر رہیں ہو تو باقی سب کچھ خود اچھا ہوتا ہے۔میں جانتی ہوں کہ زیادہ تر ہندوستانی شہروں جہاں میں کام کرتی ہوں، وہاں ایسے شخص کے لئے جسے اپنا کام اچھے سے آتا ہے، بہت احترام اور عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے وہ عورت یا مرد اس سے فرق نہیں پڑتا ہے۔ "

پلوی آرلینڈو اورلاندنی کے کام سے بہت متاثر ہے اور وہ ان کے تیار کئے گئے کچھ ڈزائن پر ماسٹر کاریگروں کے ساتھ کام کررہی ہیں۔

پلوی مانتی ہیں کہ جہاں خواتین کاروباری ہونے کہ وجہ سے انہیں کچھ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو وہیں اس کے کچھ فوائد بھی ہے۔ وہ محسوس کرتی ہیں کہ چیلنجوں کے باوجود اہم یہ ہے یہ توجہ مرکوز رکھی جائے اور تمام کی فلاح و بہبود کا خیال رکھا جائے، پھر تمام منفی چیزیں بھی مثبت ہو جاتی ہیں۔

کچھ باتیں ان کی زندگی کا لازمی حصہ ہیں۔ پہلا- ان کا مسلسل یقین ہے کہ ہر مشکل لمحہ گزر جائے گا۔ دوسرا- ان کی زندگی میں نظم و ضبط۔ اس بورڈنگ اسکول کی وجہ سے ہے جہاں انہوں نے وقت کی پابندی اور صحت مند کھانے پینے کی عادت سيكھی۔

"میرے والد 63 سال کے ہیں اور روز ایک گھنٹے تک دوڑ لگاتے ہیں، وہ ایک میراتھن رنر رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ آپ نظم و ضبط سے روز جو کریں گے اسے زندگی بھر آسانی سے کرتے رہیںگے۔ میں ان کی زندگی سے تحریک و ترغیب حاصل کرتی رہتی ہوں ۔ "

ان کے خاندان اور قریبی دوستوں کی محبت جو ان کے حوصلہ افزاء ہے۔ "نیل، میرے شوہر ہمیشہ میرے لئےہر کام میں سامنے سامنے رہتے ہیں۔ میں نے ہمیشہ ان کے کام کی تعریف کی ہے اور میں ان سے محبت کرتی ہوں۔ میری بیٹی نِيا میرے لئے ہمیشہ ایک نئی امید کی طرح ہے، اس کا اسٹوڈیو میں رہنا اور میری ڈیزائننگ ٹیم کا حصہ کہلانا اچھا لگتا ہے۔ ہفتے کے آخر میں، وہ میرے ساتھ اسٹوڈیو میں رہتی ہے۔ "

پلوی ہر روز آپ ڈزئنوں کو سپنوں کی طرح جیسا سجاتی ہے، سنوارتی ہے اور اپنے ڈیزائن کے تئیں ان کا امر پریم ہے جو ان کی حوصلہ افزائی کرتا رہتا ہے۔