17سال کی عمر اور 12 سال کا تابناک کریئر ....... ملئے کمسِن شاعر ڈاکٹر آدیتہ جین سے


17سال کی عمر اور 12 سال کا تابناک کریئر     .......    ملئے کمسِن شاعر ڈاکٹر آدیتہ جین سے

Thursday January 07, 2016,

4 min Read

آدیتہ جین نے صرف پانچ سال کی عمر میں اپنی نظمیں پڑھنی شروع کیں

آدیتہ کو دو مرتبہ راشٹرپتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا

بچوں کے شاعر آدیتہ جین اب تک 6کتابیں لکھ چکے ہیں

ان کی دو کتابیں بہت جلد شائع ہونے والی ہیں -

2014 میں لندن کی ورلڈ ریکارڈر یونیورسٹی نے انہیں ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازا

انہوں نےاپنی نظموں کے ذریعے ملک کی فلاح و بہبود اور عوامی بیداری سے جڑے بہت سارے کام

کئے جیسے پالی تھین سے پاک بھارت ، خون کا عطیہ ، تحفظِ آب مہم،پلس پولیو ، بیٹی بچاؤ مہم وغیرہ ۔


جس طرح سورج کی کرنیں رات کے اندھیرے کو پھاڑ کر دنیا کو روشن کرتی ہیں اسی طرح علم کا سمندر لاعلم لوگوں کو علم دیتا ہے- اس دنیا میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو لوگوں کی رہنمائی کرتے ہیں -صحیح راستے کی تلاش میں ان کی مدد کرتے ہیں ۔

صلاحیتیں علم اورعمر کی محتاج نہیں ہوتیں اور نہ ہی انہیں تجربہ کی بنیاد پر حاصل کیا جاسکتا ہے-کئی مرتبہ کم عمر بچے بھی ہمیں کوئی نئی چیز سکھا جاتے ہیں جس پر کسی کا دھیان نہیں ہوتا -اسی لئے صلاحیت کو عمر کے ترازو میں تولنا بے معنی سا ہے –

کوٹہ، راجستھان سے تعلق رکھنے والے ایسے ہی ایک بچوں کے شاعر ڈاکٹر آدیتہ جین ہیں جو کہنے کو تو صرف 17 سال کے ہیں لیکن اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر وہ نہ صرف بھارت بلکہ دنیا بھر میں شہرت یافتہ ہیں –آج ملک و بیرونِ ملک، ہر دوجگہ ان کے چاہنے والے موجود ہیں -آدتیہ اپنی نظموں کی مدد سے سماج میں بیداری ا ور تبدیلی لانا چاہتے ہیں –اپنی تحریروں کی مدد سے وہ ہندی زبان کی تشہیر کررہے ہیں -

image


آدیتہ جین 1998 میں پیدا ہوئے- جب وہ صرف پانچ سال کے تھے تب انہوں نے رتلام میں شلپ اتسو کے دوران لگ بھگ 15ہزار لوگوں کی موجودگی میں خود کے ذریعے لکھی گئی ایک نظم پڑھی ۔اور تب سے لے کر آج تک وہ لاتعداد نظمیں یاد کرچکے ہیں -ساتھ ہی ساتھ ان کے چاہنے والوں کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے -آدیتہ نے یور اسٹوری کو بتایا،


image


آدیتہ کہتے ہیں ان کے اس کام میں ہمیشہ انہیں خاندان کی حمایت اوررضامندی حاصل تھی -ابھی تک آدیتہ 6 کتابیں لکھ چکے ہیں اور ان کی دو کتابیں جلد ہی شائع ہونے والی ہیں جو ان کے شعری مجموعہ کلام ہیں -

بچوں کے شاعر آدیتہ جین کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے انہیں کئی انعامات و اعزازات سے نوازا گیا۔ ا نہیں دو بار قومی ایوارڈ سےنوازا گیا ۔اس کے علاوہ گولڈن بک آف ورلڈ ریکارڈ ،میریکل ورلڈ ریکارڈ ، انڈیا بک ریکارڈ کے علاوہ بھی لگ بھگ 15 سے زیادہ ورلڈ ریکارڈس بک میں ادیتہ کا نام شامل ہے ۔دنیا کے کم عمر ترین شاعر وادیب کے طور پر ان کا نام درج ہے جس کی وجہ سے 2014 میں لندن کی ورلڈ ریکارڈ یونیورسٹی نے انہیں اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری عطا کی ۔

image


آدتیہ چاہتے ہیں کہ وہ اپنے فنِ تخلیق سے ملک کو بھی فائدہ پہنچائیں -وہ اپنی نظموں کے ذریعے عوامی بیداری کے پروگرام چلاتے ہیں - جیسے پالی تھین سے پاک بھارت ، خون کا عطیہ ، پانی بچاؤ ، پلس پولیو وغیرہ ۔فی الحال وہ بیٹی بچاؤ مہم کے بھی منتظم ہیں ۔وہ جہاں بھی نظم پڑھنے کےلیے جاتے ہیں وہاں بیٹیوں کی اہمیت کو واضح کرنے والی ایک نظم ضرور پڑھتے ہیں- وہ نظموں کی مدد سے لوگوں تک اپنا پیغام پہنچانا چاہتے ہیں -آدیتہ کا ماننا ہے کہ اگر وہ نظموں کی مدد سے لوگوں کو کسی کام کےلیے تحریک دے پائیں تو کسی طور پر یہ مانیں گے کہ وہ ملک کی فلاح کےلیے کچھ کررہے ہیں -

image


انہیں اپنے ملک پر بہت ناز ہے - اور ان کا کہنا ہے کہ ہرنو جوان کو اپنےملک کی فلاح کےلیے کچھ نہ کچھ ضرورسوچنا چاہئے اورملک کی ترقی میں مدد کرنی چاہئے ۔آجکل نوجوان بس انگریزی کی طرف بھاگ رہے ہی اور اس دوڑ میں وہ اپنی قومی اثاثے کو بھول رہے ہیں جس کی حالت نہایت ہی خستہ ہوتی جارہی ہے ۔انگریزی کا علم حاصل کرنا اچھی بات ہے لیکن یہ بھی دھیان رہے کہ مادری زبان کے تئیں تغافل نہ برتا جائے۔

image


آدتیہ کو 300 سے زیادہ قومی ، بین الاقوامی اور ریاستی سطح کے ایوارڈس سے نوازا گیا ہے -وہ 20 سے زیادہ ریاستوں میں 1200 سے زیادہ پروگرام اور راشٹرپتی بھون ، راجیہ بھون ، وزیرِ اعلیٰ کی رہائش گاہ میں الگ الگ مواقع پر اپنی شاعری پیش کرچکے ہیں ۔وہ خاص طور پر رزمیہ شاعری کے دلدادہ ہے - اور دیش کے عصری مسائل پر لکھتے ہیں۔




تحریر: آسوتوش کھنٹوال

مترجم: ہاجرہ نور احمد زریابؔ

    Share on
    close