لوگوں نے کہا بیوقوف تو نام رکھ لیا - بنچ آف فولس
بنچ آف پھولس کے نوجوان ارکان کی ٹولی پہلے شہر کے گندگی بھرے علاقوں کو منتخب کرتی ہے اور پھر اسے صاف کرنے کی باقاعدہ منصوبہ بندی بنا کر کام شروع کیا جاتا ہے.
Saturday April 23, 2016,
4 min Read
چھتيسگڑھ کی دارالحکومت رائے پور میں ہفتہ وار چھٹی کے دنوں میں اگر کوئی مقام کی نالی صاف کرتے یا چوک چوراہے پر رنگ روغن کرتے کچھ نوجوان نظر آجائیں تو سمجھ لیجئے کہ یہ بنچ آف پھولس ہیں۔
2 اکتوبر 2014 کو، وزیر اعظم نریندرس مودی کی سوچھ بھارت مہم نے رائے پور کے آٹھ نوجوان دوستوں کو اتنا متاثر کیا کہ ان لوگوں نے اپنی چھٹیاں شہر کو صاف کرنے میں صرف کرنے کے لئے باقاعدہ ایک گروپ بنا لیا۔ ان کا خیال ہے کہ پڑھے لکھے بیوکوف ہی زیادہ گندگی پھیلاتے ہیں اور صفائی کرنے والوں کو بیوقوف کہہ کر مذاق اڑاتے ہیں۔ اس گروپ کا نام رکھا 'بنچ آف فولس۔'
بنچ آف پھولس کے نوجوان ارکان کی ٹولی پہلے شہر کے گندگی بھرے علاقوں کو منتخب کرتی ہے اور پھر اسے صاف کرنے کی باقاعدہ منصوبہ بندی بنا کر کام شروع کیا جاتا ہے. اتوار یا دیگر تعطیلات کے دن صبح چھ بجے سے گروپ کے لوگ پہلے سے مقررہ مقام پر صفائی کے لئے پہنچ جاتے ہیں۔ اب اس گروپ کے ساتھ بڑی تعداد میں بزرگ اور خواتین بھی جڑ گئے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ کسی بھی جگہ کو صاف کرنے کے بعد یہ لوگ اسی جگہ پر نکڑ ڈرامہ یا بیداری مہم چلا کر لوگوں کو ان کی غلطی کا احساس دلانے کے ساتھ ساتھ انہیں یہ ترغیب بھی دیتے ہیں کہ اس جگہ صفائی برقرار رکھنے میں اچھا کام کریں اور وہ نوجوان مقامی لوگوں کی حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں۔ جس جگہ پر کام کیا گیا تھا اس کی تاريخ نوٹ کرکے رکھی جاتی ہے اور باقاعدگی سے بنچ آف فولس اس جگہ پر نگاہ رکھتے ہیں. جو لوگ پہلے انہیں بیوقوف کہہ کر ہنستے تھے، ان میں سے کافی لوگ اب ان کی ٹولی میں نظر آتے ہیں۔ بنچ آف فولس آج بھی کسی سے مالی امداد قبول نہیں کرتے، ہاں اگر لوگ ساتھ مل کر شرم دان کرنا چاہیں تو ان کا استقبال ہے۔ اب اس گروپ میں ڈاکٹر، وکیل، سی اے، تاجر سب طرح کے لوگ شامل ہیں۔
بنچ آف فولس کو کلین انڈیا مہم کے تحت 2015 میں ممبئی میں حفظان صحت لڑاکا ایوارڈ مل چکا ہے. ان کاموں کو سراہنے والوں میں خود وزیر اعظم نریندر مودی بھی ہیں۔ جب بنچ آف فولس نے رائے پور شہر میں چوک چوراہوں پر لگی عظیم لوگوں کے مجسموں کو دھوکر چمکنا اور مجسموں کے ارد گرد کے علاقے کو صاف رکھنے کی شروعات کی اور ٹویٹر پر یہ پوسٹ کیا تو خود وزیر اعظم نے ان کے اس ٹویٹ کو ری ٹویٹ کیا۔ اس کے بعد چھتيسگڑھ کے وزیر اعلی ڈاکتڑ رمن سنگھ نے بھی انہیں ملاقات کے لئے بلایا اور مہم کے لئے ہر ممکن مدد دینے کی پیشکش بھی کی۔ انہوں نے ہی اس گروپ کی ویب سائیٹ کا آغاز کیا۔
گزشتہ تقریبا 65 ہفتوں میں ان لوگوں نے 75 مقامات کی صفائی کا کام انجام دیا ہے اور آہستہ آہستہ یہ مہم تیز ہو رہی ہے۔ علاقے کی صفائی کے بعد اس مقام کو کھیلوں یا پارکنگ جیسی سرگرمی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، جس سے وہاں دوبارہ گندگی ہونے کا خدشہ کم ہو۔
شہر میں صاف صفائی کے ساتھ ہی اب ان لوگوں نے بیٹی بچاؤ، پانی بچاؤ جیسی مہم کو بھی اپنے گروپ میں شامل کیا ہے اور چھوٹے چھوٹے دکانداروں کو ڈسٹبن دینے کی شروعات کی ہے۔
قلمکار: روی ورما
مترجم: زلیخا نظیر
...................
کامیابی کی منزل تک پہنچنے والے ایسے ہی حوصلہ مند افراد کی کچھ اور کہانیاں پڑھنے کے لئے ’یور اسٹوری اُردو‘ کے فیس بک پیج پر جائیں اور ’لائک‘ کریں۔
کچھ اور کہانیاں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں..
پرندوں کی نغمگیں آواز کے ساتھ جگلبندی سے نایاب موسیقی بنانے کی کوشش
غریب بچّوں کو اُن کے پیروں پر کھڑا کرنے کی تدبیر کا نام ہےIIT انجینئر کا’اُپائے‘
"ایکا" خواتین کی جانب سے چلائی جانے والی پہلی بائیوٹیک اور بایو کیمیکل انٹرپرایز