ایک سال میں 100 سے زائد موبائل ایپلی کیشنز اور پانچ اعدادی آمدنی

ایک سال میں 100 سے زائد موبائل ایپلی کیشنز اور پانچ اعدادی آمدنی

Monday January 04, 2016,

8 min Read

گروتھ ہیکنگ ٹول کِٹ‘کے طور پر خود کو مستحکم کر چکی ہے’ ایپ وائیریلٹی ‘ AppVirality ...

دو بھائیوں’ رام پاپے نینی‘ اور’ لکشمن پاپے نینی‘ کے دماغ کی اختراع ہے’ ایپ وائیریلٹی ‘ ...

حیدرآباد میں لوكل ٹرین میں سفر کرنے والوں کے لئے،سب سے پہلے ڈیویلپ کیا تھا ’ایم ایم ٹی ایس‘ ٹائمنگ ایپ ...

ہندوستان کے علاوہ امریکہ، آسٹریلیا،ا سپین سمیت کئی دیگر ممالک میں زیرِ استعمال ہیں اِن کے 100 سے زائد ایپلی کیشنز...

’رام پاپے نینی‘ نئی نسل کے ان نوجوانوں میں سے ہیں جن کی روزمرّہ زندگی کا معمول ہی ٹیکنالوجی اور نئی نئی ایپلی کیشنز کی تخلیق ہے۔ اب سے کچھ سال پہلے’ رام‘ نے ریل کا سفر کرنے والے مسافروں کی مشکلات کا حل تلاش کرنے کی سمت میں پیش قدمی کرتے ہوئے ایسے مسافروں کا سفر آسان بنانے میں مددگار کچھ ایپلی کیشنز تخلیق کرکے اپنی قابلیت کا لوہا منوایا تھا ۔

image


ان کی تخلیق کردہ ایک ایپلی کیشن ’ایم ایم ٹی ایس ٹائمنگس‘ MMTS Train Timings حیدرآباد میں لوکل ٹرین سے سفر کرنے والے مسافروں کو ٹرین کی آمد و رفت کے ا وقات اور حقیقی وقت میں ان کی کارکردگی پر نظر رکھنے میں مدد کرتی ہے ۔ اُس دَور میں یہ حیدرآباد کے مسافروں کو مقامی ٹرینوں کی آمد و رفت کے اوقات کے متعلق معلومات دینے والی پہلی ایپلی کیشن قرار پائی، جسے روزانہ تقریباً 20 ہزارمسافر استعمال کرتے ہیں اور’ پلے اسٹور‘ پر اس کی موجودہ درجہ بندی 4.4 ہے ۔

اِس ایپلی کیشن کی تخلیق کرتے وقت’ رام‘ کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس دوران ایک وقت ایسا آیا جب انہوں نے خود کو ایسے دوراہے پر کھڑا پایا جہاں انہیں یہ فیصلہ کرنا تھا کہ یا تو وہ سب کچھ خود ہی تیار کریں یا پھر مختلف سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ کِٹ‘(SDK) کا سہارا لیں ۔ ایسے میں انہوں نے اپنے اس پروڈکٹ کے بارے میں اپنے بھائی’ لکشمن پا پے نینی‘ سے تبادلۂ خیال کیا اور بالاخریہ جوڑی ’ ایپ وائیریلٹی ‘ AppVirality کے آئیڈیا کے ساتھ سامنے آئی۔’ ایپ وائیریلٹی ‘ کا بنیادی کام کاروبار کے لئے ’گروتھ ہیکنگ ٹول کِٹ‘ کے طور پر خود کو مستحکم کرنا تھا ۔ گزشتہ سال اپنے آغاز کے بعد سے یہ کمپنی’ اِن موبي‘ کے شریک بانی ’راجن آنندن‘ کے علاوہ کئی نامور صنعتی گھرانوں سے سرمایہ کاری حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے اور مسلسل ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ ’يوراسٹوري ‘نے کامیابی کے اِس سفر کے متعلق مزید معلومات کے لئے ’لکشمن‘ سےتفصیلی گفتگو كی۔

’يوراسٹوری‘ : آپ ہمیں اپنے ابتدائی دنوں کےمتعلق کچھ بتائیے ۔ نیز یہ کہ آپ لوگوں نے شروعات کیسے کی؟

لكشمن : اِس آئیڈیا پر تفصیلی بحث کے بعد ہم نے موبائل ایپلی کیشن تخلیق کرنے والے 100 سے بھی زیادہ ڈیویلپرس سے بات کی ۔ اِس دوران ہمیں اِس بات کا احساس ہوا کہ ایپلی کیشن ڈیویلپرس کے درمیان ایک’ پلگ اینڈ پلے‘ گروتھ ہیکنگ ٹول کِٹ فراہم کرنا،تجارت کا بہت بڑا اور سنہری موقع ہے اور بس یہیں سے ہم نے اپنے لئے مواقع اور کامیابی کے دروازے کھول لئے۔ اس طرح ہم نے ایک ایسے پروڈکٹ کی تخلیق کا فیصلہ کیا جو ایپلی کیشن ڈیویلپرس کو محض چند منٹوں میں مناسب’گروتھ ٹیکنالوجی‘ کی شناخت اور اس پربہتر طریقے سے عمل درآمد کرنے میں مدد کرتا ہے، اور اس کی شروعات’ ڈو اِٹ يورسیلف ڈیش بورڈ‘ سے ہوتی ہے ۔ چونکہ ہماری تکنیک میں ’پلے اسٹور‘ یا’ ایپ اسٹور‘ سے کسی بھی قسم کے’ اپ ڈیٹ‘ کی یا پھر’ کوڈنگ‘ کی ضرورت نہیں ہے، اس لئے میَں یہ مانتا ہوں کہ ہمارا نقطۂ نظر بالکل منفرد ہے ۔

’يوراسٹوری‘ : آپ فی الحال اپنے صارفین کو کیا دے رہے ہیں؟ کیا یہی وہ ماڈل ہے جس کے ساتھ آپ نے آغاز کیا تھا؟

لكشمن : جی ہاں، بالکل۔ ہم اب بھی اسی ماڈل کو اپنائے ہوئے ہیں جس کے ساتھ ہم نے شروعات کی تھی۔ حالانکہ ہم وقتاً فوقتاً اپنے صارفین کی رائے کے مطابق اس کو’ اپ ڈیٹ‘ کرتے رہتے ہیں ۔ فی الحال ’ایپ وائیریلٹی ‘ گروتھ ٹول کِٹ’ ایپ‘ ڈیویلپرس کو’ آرگینِک گروتھ‘(organic growth) تکنیک مہيا کروانے میں مدد کرتا ہے جس میں بنیادی طور پر ’پرسنلائزڈ اِن ایپ ریفرلس، سويپ اسٹیکس اور اسمارٹ سوشل شیئرنگ شامل ہیں ۔

جیسا کہ اوپر بھی بتایا جا چکا ہے، ڈیلولپمنٹ کے ہر مرحلے کو ایک ویبDiY (ڈو اِٹ يورسیلف) ڈیش بورڈ کی مدد سے انجام دیا جا سکتا ہے ۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ ڈیویلپرس کو اپنے تجرباتی عمل کے دوران ایپلی کیشن کوڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے یا پھر اسے ’ پلے اسٹور‘ یا’ ایپ اسٹور‘ سے اپ ڈیٹ نہیں کرنا پڑتا ہے۔

’يوراسٹوری‘ : کوئی بھی صارف ’ ایپ وائیریلٹی ‘ کے ذریعے ’اِن ایپ ریفرلس ‘کا استعمال کیسے کر سکتا ہے؟

لكشمن : کسی بھی ایپلی کیشن کے لیے ’اِن ایپ ریفرلس ‘ کا استعمال کرنے کے لئے صرف 30 منٹ کا وقت لگتا ہے اور 25 KB کی ایک سافٹ وئير ڈیولپمنٹ کِٹ اور DiY (ڈو اِٹ يورسیلف) کی ضرورت پڑتی ہے ۔ اس کے بعد ’ ایپ وائیریلٹی ‘ ہر قسم کے ’یوزر انٹرفیس (Ui) ،یوزر ریوارڈس، ای میل یا’پُش نوٹیفکیشن‘ بھیجنے، اے / بی ٹیسٹ وغیرہ کا خیال رکھتا ہے۔

’يوراسٹوری‘ : آپ کواپنے ابتدائی صارفین کس طرح ملے؟ کیا آپ کو بھی مفت پائلٹ ٹیسٹ کے ساتھ شروع کرنی پڑی؟

لكشمن : ہم اس معاملے میں کافی خوش قسمت رہے کہ ہمیں ملنے والے ابتدائی صارفین میں سے زیادہ تر اس کام میں دلچسپی رکھتے تھے۔ شروع میں ہماری منصوبہ بندی ایک’ ایس ایم بی‘ ایپلی کیشن کے ساتھ شروعات کرتے ہوئے ان کی دلچسپی کو پرکھنے اور اس کے ڈیولپمنٹ کی بنیاد پر نتائج کا اندازہ لگانے کی تھی ۔ حالانکہ ہم کافی خوش قسمت رہے کہ ہمیں کچھ ایسے کاروباری صارفین ملے جو یہ چاہتے تھے کہ ہم ان کی ایپلی کیشن کے لئے’ اِن ایپ ریفرل‘ تیار کرنے کی سمت میں آگے بڑھیں۔ اس طرح ہمارا آغاز ہوا۔

’يوراسٹوری ‘ : آپ کی آمدنی کا کیا ماڈل ہے؟ آپ اپنی مصنوعات کے لئے قیمت کا تعین کس طرح کرتے ہیں؟

لكشمن : ہم اب تک کسی ایک مقررہ قیمت کےنظام کو اپنانے میں کامیاب نہیں رہے ہیں اور فی الوقت تو ہم اپنے صارفین کے تجویز کردہ مختلف طریقوں کے مطابق ٹیسٹ کرنے کے دور سے گزر رہے ہیں ۔ اب تک کا ہمارا سب سے زیادہ مقبول ماڈل ’ سی پی ڈی / سی پی آئی‘ ماڈل رہا ہے جس میں ہم اپنے صارفین سے ہر ایک ڈاؤن لوڈ یا انسٹال پر مبنی ایک قیمت لیتے ہیں ۔ اِسی کے ساتھ ہم ابتداء سے ہی امریکی ڈالرز میں پانچ اعدادی ہندسوں کو چھو رہے ہیں اور ہمارا ارادہ آئندہ سال میں 1 ملین ڈالر کے ’اے آر آر‘ کو حاصل کرنے کا ہے۔

’يوراسٹوری ‘ : فی الوقت آپ کس قسم کی مارکیٹ اور کاروبار کو ہدف بنانے کی منصوبہ بندی سے آگے بڑھ رہے ہیں؟

لكشمن : فی الحال ہم ہندوستان کے علاوہ امریکہ، آسٹریلیا، اسپین سمیت کئی دیگر ممالک میں مختلف ڈیولپمنٹ تکنیک پر مشتمل 100 سے بھی زیادہ ایپلی کیشنز پر کام کر رہے ہیں ۔ ہندوستان میں’ یاترا، كوئیكر، میک مائی ٹرپ، هیلتھ كارٹ‘ وغیرہ ہمارے صارفین میں سے کچھ مشہور و معروف نام ہیں۔

شروع میں ہم نے ہندوستان کو اپنی’ کرم بھومی ‘ (سرزمین ِ عمل)کے طور پر استعمال کیا کیونکہ ہمارا ماننا ہے کہ آپ کو سب سے پہلے اپنے گھریلو میدان پر جیتنے کی عادت ہونی چاہیے تبھی آپ دنیا کو اپنی مٹھی میں کر پائیں گے ۔ لیکن اِس کے باوجود ہندوستان سے باہر بھی ہمارےصارفین کی تعداد قابلِ رشک ہے، جس میں مسلسل اورتیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

’يوراسٹوری ‘ : آپ ایپلی کیشن کی دنیا کو کیسی شکل اختیار کرتے دیکھ رہے ہیں؟ ’ ایپ وائیریلٹی ‘ کو آپ کس مقام پر پاتے ہیں؟

لكشمن : آج تمام تربحث اِس بابت ہے کہ آپ صرف ایپلی کیشن پر منحصر ہیں اور یہ بہت واضح ہے کہ آنے والا وقت صرف ’ایپ فرسٹ‘ یا ’ایپ اونلي‘ کا ہے ۔ اتنا کہنے کے بعد ہر کوئی اپنے آغاز کے پہلے سال میں ہی ایک ملین ڈاؤن لوڈ کا ہدف حاصل کرنےکے لئے بے قرار رہتا ہے، اور اس کے لئے کچھ بھی کرنے کو تیار رہتا ہے۔

ہم اپنے آپ کو ایک ایسے SDK کے طور پرمستحکم کرنا چاہتے ہیں جسے ہر’ گروتھ ہیکر‘ اپنی پہلی ایپلی کیشن کی لانچ کے ساتھ اپنانا چاہے ۔ اپنے تجربات کی بنیاد پر میَں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہم اپنا ایک الگ مقام بنا چکے ہیں اور بہت اچھی حالت میں ہیں۔

قلمکار : نِشانت گوئل

مترجم : انور مِرزا

Writer : Nishant Goel

Translation by : Anwar Mirza

Share on
close