جب شوق کاروبار میں بدل جاتا ہے ...سٹی شور ایک عمدہ مثال

'سٹی شور' بتاتا ہے کہ احمد آباد میں شاندار کھانا، شاندار فیشن،  دیکھنے کی مشہور جگہ  کیا اور کہاں ہے، شہر میں منعقد ہونے والے مختلف پروگرام، گھر کی سجاوٹ کے لئے بہترین اشیاء اور تفریح ​​کی ایسی کون کون سے مقامات ہیں اور وہاں پر خاص کیا ہے۔

جب شوق کاروبار میں بدل جاتا ہے ...سٹی شور ایک عمدہ مثال

Monday September 19, 2016,

4 min Read

بہت سارے لوگ ایسے ہوتے ہیں جو سالوں سے ایک ہی شہر میں رہتے ہیں لیکن وہ اپنے شہر کی اہمیت اور خاص باتوں سے واقف نہیں ہوتے، وہ ان خاص مقامات کے بارے میں نہیں جانتے جو ان کے ارد گرد ہی ہوتے ہیں۔ کچھ ایسا ہی تجربہ کیا احمد آباد کے دو دوست پلّو پاریکھ اور پنکج پاٹھک نے۔ جب انہوں نریندر مودی کی تقریر سنی جس میں انہوں جسوبین کے pizza کے بارے میں بتایا تھا۔ جس کے بعد ان کو لگا کہ وہ سالوں سے اسی شہر میں رہتے ہوئے بھی ایسی جگہ نہیں ڈھونڈ پائے تو نہ جانے کتنے اور لوگ ہوں گے جو ایسی جگہوں سے واقف نہیں ہوں گے۔ بس یہیں سے ان دو دوستوں نے احمد آباد کے ایسے مقامات کی تلاش شروع کر دی جو اپنے آپ میں خاص ہو لیکن زیادہ لوگ ان کے بارے میں نہیں جانتے تھے۔

 ٹیم ۔'سٹی شور'

 ٹیم ۔'سٹی شور'


'سٹی شور' کو شروع کرنے والے پلّو اور پنکج دونوں کے شوق مختلف ہیں۔ پلّو کو جہاں گھومنے پھرنے کا شوق ہے، وہیں پنکج لکھنے پڑھنے کے شوقین ہیں۔ کاروباری بننے سے پہلے دونوں ایک ساتھ ایک کمپنی میں کام کرتے تھے۔ آج دونوں مل کر کاروبار چلا رہے ہیں۔ ان لوگوں کی ٹیم میں چار اور لوگ بھی ہیں جو ان کے کام میں مدد کرتے ہیں۔ یہ ہیں چاہت شاہ، نرجری شاہ، راہول اور شیکھر نرمل۔ یہ تمام لوگ ان نئی جگہوں اور لوگوں کی تلاش کرتے ہیں جو اپنے آپ میں کمال کے ہیں اور ان کے بارے میں ۔'سٹی شور' میں معلومات فراہم کرتے ہیں۔

'سٹی شور' بتاتا ہے کہ احمد آباد میں شاندار کھانا، شاندار فیشن، دیکھنے کی مشہور جگہ کیا اور کہاں ہے، شہر میں منعقد ہونے والے مختلف پروگرام، گھر کی سجاوٹ کے لئے بہترین اشیاء اور تفریح ​​کی ایسی کون کون سے مقامات ہیں اور وہاں پر خاص کیا ہے۔ یہ سب معلومات سٹی شور پر مہیا کرائی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر احمد آباد میں رہنے والے کتنے لوگ بغیر پنکھ کے پنکھے کہاں ملتے ہیں ایسی جگہ کو جانتے ہیں۔ ۔'سٹی شور' ایک آن لائن میڈیا کمپنی ہے، جس کا مقصد پرنٹ، ریڈیو اور بل بورڈز کے فاصلے کو کم کرنا ہے جو کہ کسی بھی مصنوعات کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

image


'سٹی شور' کا باقاعدہ آغاز 10 اپریل، 2013 کو ہوا تھا، لیکن ان لوگوں نے جنوری سے کام کرنا شروع کر دیا تھا۔ یہ لوگ اپنے ساتھ اور دوسرے بہت سے آن لائن پارٹنر ڈھونڈ رہے ہیں۔ ایسے کام کے لئے اشتھارات کی آمدنی کا بڑا ذریعہ ہوتا ہے اس لئے ان لوگوں کی کوشش ہے کہ اشتہارات کی مارکیٹ کو تلاش کریں۔ یہ لوگ احمد آباد میں رہ کر ہی اپنا کام کر رہے ہیں۔ انہیں اپنی صلاحیتوں کے بارے میں اچھی طرح معلوم ہے۔ فی الحال ان لوگوں کی کوشش ہے کہ اپنے ساتھ بھروسہ مند لوگوں کی ٹیم کو شامل کریں۔ جس کے بعد ہی یہ لوگ اپنے کاروبار کی توسیع کے بارے میں غور کریں گے۔

نئے کاروباریوں کی یہ ٹیم احمد آباد کے ہر گلی کوچے میں جا کر وہاں کی شناخت والی خاص اشیاء کے تاجرون سے گزارش کرتی ہے کہ وہ 'سٹی شور' کے ساتھ شامل ہوں۔ جس کے بعد دوسرے شہروں میں بھی اسی ماڈل کو اپنانے کا ان کا منصوبہ ہے۔ حال ہی میں اس ٹیم میں کچھ نئی بھرتیاں بھی شامل ہوئی ہیں۔ انہوں نے اس مہم کا نام دیا تھا 'دی بیسٹ جاب ان احمدآباد' جہاں پر ایسے لوگوں کی تلاش تھی جو تصویر دیکھنے، کھانے پینے، خریداری کرنے، ٹویٹر اور فیس بک کو پسند کرنے کے علاوہ دوسرے لوگوں سے ملنے جلنے کے شوقین ہوں۔