... کیونکہ یہ ’فری کا مال‘ ہے ...!

... کیونکہ یہ ’فری کا مال‘ ہے ...!

Sunday January 10, 2016,

5 min Read

ویب سائٹ کے2 لاکھ ’یوزر‘ اور ماہانہ 45 لاکھ ’یوزرس ‘ کا ٹریفک ...

محض سال بھر میں’ بلاگ‘ سے’ ویب پورٹل ‘تک کا سفر ...

17 لوگوں کی شاندار ٹیم ...

2010 میں ہوا تھا آغاز ...


ایک عام خاندان سے تعلق رکھنے والے’ روی کمار‘ نے 2009 میں’ نوئیڈا ‘کے ’جے ایس ایس اکیڈمی آف ٹیکنیکل ایجوکیشن ‘ سےانجینئرنگ کی تعلیم مکمل کی ۔ انہوں نے ایک سال تک’ ویب ڈیویلپر‘ کے طور پر کام کیا اور ممبئی کے NITIE سے ایم بی اے کورس میں داخلہ بھی لیا ۔

image


سال تھا 2010 اور ہندوستان میں’ ای کامرس‘عروج پر تھا ۔ اِسی دوران’ روی‘ نے’ای کامرس‘ سے منسلک سیکنڈری انڈسٹری یعنی ’ڈيلس اور كوپنس‘ کے شاندار مستقبل کو پہچانا ۔ اور اس طرح ’فری کا مال‘ FreeKaaMaal وجود میں آیا ۔

اِس میدان میں ’کیش کرو‘ (CashKaro) اور ’کوپن رانی‘ (CouponRani) اور ان ہی جیسے دیگر ’ویب‘ کھلاڑیوں سے زبردست مقابلہ تھا ۔ آئیے’ روی ‘سے جانتے ہیں کہ کس طرح انہوں نے کاروباری حریفائی کا یہ مقابلہ جیت کر اپنی کامیابی کی داستان لکھی ...

image


’یور اسٹوری‘ : آپ نے یہ سفر کیسے شروع کیا؟

روی كمار : میری ہمیشہ سے یہ خواہش رہی کہ میَں کچھ اپنا کروں ۔ اس کے لئے کالج کے دن سب سے بہتر ہوتے ہیں کیونکہ اس وقت آپ پر کوئی دباؤ نہیں ہوتا ہے، اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ کے پاس گنوانے کے لئے کچھ بھی نہیں ہوتا ہے ۔ 2010 میں’ ای کامرس‘ اپنے عروج پر تھا، اور ہر کوئی’ ڈیلی ڈيلس‘ (Daily deals)اور ’گروپ بائینگ ‘(Group buying) ویب سائٹس کے بارے میں بات کر رہا تھا ۔

اُس وقت میں نے کم قیمت والے’ ڈيلس، آفرس‘ اوراپنے ’یوزرس‘ کے لئے مفت مواد فراہم کرانے کے مقصد سے’فری کا مال‘ ڈاٹ کوم FreeKaaMaal.com شروع کیا ۔ ایک ایسی ویب سائٹ جو کہ محض 1500 روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ، ایک معمولی سے’ بلاگ‘ کے ساتھ شروع ہوئی، اور سال بھر کے اندر ہی وہ ایک بڑے’ پورٹل ‘کے طور پر مقبول ہو گئی اور روزانہ 50،000 سے زائد’یوزرس‘ کی خدمت انجام دینے لگی ۔

ایم بی اے کے فائنل سال کے دوران میرا ’گاتی لمیٹڈ‘ میں ’ایس سی ایم‘ کنسلٹنٹ کے طور پر سلیکشن ہوا، مگر میَں نے ملازمت قبول کرنے کاارادہ ترک کردیا۔ ایک پُر کشش کارپوریٹ پیشکش کو ٹھکرانے کے بعد میَں نے اپنا ایم بی اے مکمل کیا۔ 2 مئی 2012 کو میَں نے ’گریٹِکا لیبس‘ پرائیوٹ لمیٹڈ نام کی اپنی کمپنی شروع کی اور ملازمین کو یکجا کرنے کا عمل شروع ہوا۔

’یور اسٹوری‘ : کاروباری ماڈل کس طرح تیار ہوا؟

روی كمار : فی الحال ہمارے پاس 17 باصلاحیت لوگوں کی ایک ٹیم ہے جو آپریشن سے لے کر مارکیٹنگ تک ہر کام سنبھالتی ہے۔ ٹیم میں’آئیڈیا، مانسٹرس ‘جیسے مختلف’ ایم این سي ‘کے پروفیشنل اور آئی آئی ٹی، ڈی سی ای‘ جیسے ناموراداروں کے گریجویٹ شامل ہیں۔

’فری کا مال‘ ڈاٹ کوم ‘FreeKaaMaal.com کی بنیاد اُس وقت رکھی گئی جب ہندوستان میں ہر کوئی ’ای کامرس‘ کی بات کر رہا تھا، مگر’ای کامرس‘ کے علاوہ ایک’سیکنڈری‘ انڈسٹری بھی تھی’ 'ڈيلس اور كوپنس‘ کی ۔شروعات میں FreeKaaMaal.com کا مقصد FMCG کمپنیوں کی طرف سے چلائی جا رہی’فری سیمپلنگ‘ مہم کے بارے میں صرف معلومات دینا تھا ۔ مگر ’ای کامرس ‘کی تیزی سے بڑھتی مقبولیت کے ساتھ ہی ہم نے کم قیمت والی ڈيلس اور كوپنس کی معلومات بھی دینا شروع کر دی۔ ہمارا ماڈل اجتماعی’ انٹیلی جنس‘ کے اصولوں پر کام کرتا ہے، جہاں دوسرے خریدار ہمارے ساتھ’ ڈيلس‘ شیئر کرتے ہیں اور ہم ان میں سے سب سے بہتر’ ڈیل‘ کو منتخب کرکے اُسے ویب سائٹ کے ’ہوم پیج‘ پر ’پرموٹ‘ کرتے ہیں۔

آج ’ فری کا مال ڈاٹ کوم، FreeKaaMaal.com ساڑھے تین سال کا ہو چکا ہے اور یہاں اوسطاً 45 لاکھ صارفین ہر ماہ آتے ہیں۔
image


’یور اسٹوری‘ : ہندوستان میں’ ای کامرس ‘ شعبےکے بارے میں آپ کیا سوچتے ہیں؟

روی كمار : گزشتہ چندبرسوں میں ہندوستان میں’ ای کامرس‘ مارکیٹ نے تیزی سے ترقی کی ہے ۔ فی الحال ہندوستان میں 11٪ فیصد انٹرنیٹ’ یوزرس‘ ہیں مگر آنے والے وقت میں ان کی تعداد تیزی سے بڑھے گی اور اسی لحاظ سے ’ ای کامرس‘ کا مارکیٹ بھی بڑھے گا۔

کئی ’سروے‘ بتاتے ہیں کہ آئندہ تین برسوں میں ہندوستان میں ای کامرس 8 ارب ڈالر کی انڈسٹری ہوگی ۔ ہمارا کاروباری ماڈل ای کامرس ویب سائٹس کےساتھ ساتھ چلتا ہے، اور اگر وہ ترقی کرتے ہیں تو ہمارا بھی ترقی ہوتی ہے ۔

’گلوبل پلیئرس‘ یعنی عالمی سطح کے ویب کھلاڑیوں کی آمدکے ساتھ’ ای کامرس ‘سے منسلک مارکیٹنگ انڈسٹری میں بھی ترقی ہو رہی ہے ۔ گزشتہ سال’امیزون‘ کے آنے کے ساتھ ہی ہم نے اپنے’ ریونیو‘ میں 20 فیصد کا اضافہ درج کیا ۔ عالمی کمپنیاں اجتماعی ماركیٹنگ کی اہمیت سمجھتی ہیں اورمقابلہ آرائی بڑھنے کے ساتھ ہر طرح کی چھوٹی بڑی’ ای کامرس ‘ ویب سائٹس فروخت کے اِس ماڈل کا زیادہ سے زیادہ استعمال کر رہی ہیں ۔ ہماری طرح کی ویب سائٹس بھی اس سے براہِ راست فائدہ حاصل کر رہی ہیں۔

’یور اسٹوری‘ : آپ نے کمپنی کو کس طرح سنبھال رکھا ہے؟

روی كمار : ’فری کا مال ڈاٹ کوم‘ FreeKaaMaal.com نے کبھی بھی سرمایہ کاروں یا خاندان والوں سے پیسہ جمع نہیں کیا ۔ ہم نے اپنی ’سیل‘کے ذریعے ہو رہی آمدنی کی ہی سرمایہ کاری کی اور یہ وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی رہی۔ مختصر سے عرصے میں ہی ہماری ’ سیل‘ فی دن 5 ٹرانزیکشن سے بڑھ کر 1500+ ہو گئی ۔ ہم پہلے دن سے ہی منافع کما رہے ہیں اور ہر ماہ 45 لاکھ سے زیادہ ’ہٹ‘ (Hit) حاصل کر رہے ہیں ۔ فی الوقت ہم ہندوستان میں 450+ مرچنٹس کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

قلمکار : ساحِل

مترجم : انور مِرزا

Writer : Sahil

Translation by : Anwar Mirza