قدیم یونانی علاج کے احیاء کی کوشش...'طب دکن ویب پورٹل'

ویب پورٹل www.tibbdeccan.com پر عوام کو مختلف امراض کے متعلق بنیادی معلومات فراہم کرتا ہے 200 تا 250 حکماء کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ خواجہ محمد وحیب الدین کا قابل قدر کارنامہ

قدیم یونانی علاج کے احیاء کی کوشش...'طب دکن ویب پورٹل'

Saturday March 05, 2016,

4 min Read

زمانہ کی ترقی کے ساتھ ساتھ انسان کو جہاں بےشمار فائدے حاصل ہوئے ہیں، وہیں کئی دیگر پریشانیوں کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان ہی پریشانیوں میں سے ایک ہے صحت کی نگہداشت۔ کہنے کو توشعبہ طب میں زبردست ترقی ہوئی ہے۔ ہر شہر ٹاون اور تعلقوں میں دواخانے قائم کیے گیے ہیں، مگر چونکہ ایلوپیتھی کا علاج کافی مہنگا ہے اور آج بھی ملک کے کروڑہا عوام کی دسترست سے باہر ہے۔اس حقیقت کو دیکہتے ہوئے فرخندہ بنیاد شہر حیدرآباد کی ایک یونانی دواساز کمپنی شافی ہربل کیئر نے دوہرے مقاصد کے تحت خدمات کا آغاز عمل میں لایا۔ انہوں نےطب دکن www.tibbdeccan.comویب پورٹل شروع کیا ہے۔

image


کمپنی کے جنرل مینیجر خواجہ محمد وحیب الدین یور اسٹوری کے ساتھ بات چیت کے دوران بتایا، ''ہم نےطب دکن کے نام سے ایک ویب پورٹل شروع کیا ہے۔ اس ویب پورٹل www.tibbdeccan.com پر عوام کو مختلف امراض کے متعلق بنیادی معلومات اور ابتادئی مرحلہ کے علاج کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ کارپوریٹ ہاسپٹلس کے چلن نے عوام کو دو راہے پر لا کھڑا کر دیا ہے ان دواخانوں میں ہر چھوٹے مرض کو بھی بڑا بنا کر دکھایا جاتا ہے۔ جس سے مریض ذہنی کوفت میں مبتلاء ہو جاتا ہے۔ علاج کے لیے ہزاروں روپے بلکہ لاکھوں روپے خرچ کرنا پڑتا ہے، جبکہ اس مرض کا علاج محض براے نام خرچ پر یونانی طریقہ علاج سے ممکن ہے۔

''عوام کو یونانی طریقہ علاج کی جانب دوبارہ راغب کرنے ان کے قیمتی وقت اور سرمایہ کو بچانے کے دوہرے مقاصد کے تحت طب دکن ویب پورٹل کا آغاز کیا گیا ہے۔''

خواجہ محمد وحیب الدین بتاتے ہیں'

''ہماری یب پورٹل www.tibbdeccan.com پر لاگ آن کرتے ہوئے کسی بھی شخص کو اپنے مرض کے متعلق تفصیلات درج کرنی پڑتی ہیں جن کو ہماری اڈمینسٹریٹیو ٹیم ماہر حکماء سے رجوع کیا جاتا ہے۔ ماہر حکماء ان مسائل کا جائزہ لینے کے بعد اپنا مشورہ دیتے ہیں۔ اگر مسئلہ سنگین ہو تو اس سے متعلق ماہرین سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اور اگر مسئلہ معمولی نوعیت کا پایا جاتا ہے تو فوری نسخہ تجویز کیا جاتا ہے ۔ اس کام کا فائدہ بتاتے ہوئے خواجہ محمد وحیب الدین کہتے ہیں'

''مریض کو علاج کے لیے غیر ضروری دوڑ دھوپ سے بچایا جا سکتا ہے۔ان کا کہنا ہے کے یونانی طریقہ علاج میں ہر بیماری کا علاج موجود ہے، مگر عوام میں معلومات کا فقداں ہے۔ اس ویب پورٹل کے زریعہ عوام میں یونانی طریقہ علاج کے متعلق پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کیا جا سکے گا۔''
image


انہوں نے بتایا کہ فلحال انہیں 15 حکماء کی خدمات حاصل ہیں اور مستقبل میں 200 تا 250 حکماء کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ ہے۔ مستقبل کے منصوبوں کے متعلق وہ کہتے ہیں، ''ویب پورٹل کا استعمال صرف پڑھالکھا طبقہ ہی کرسکتا ہے اس لیے عوام کی سہولت کے خاطر واٹس ایپ خدمات شروع کرنے کا ارادہ ہے۔ جہان طب دکن کے عنواں سے ایک گروپ شروع کیاجائےگا، جس میں ویب پورٹل ہی کی طرح جواب دئے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ اس کام میں انہیں اپنے والد طبیب خواجہ عظیم الدین کی سرپرستی حاصل ہے اور برادر عزیز خواجہ محمد جمال الدین کا تعاوں حاصل ہے۔

image


طبیب خواجہ عظیم الدین صاحب کو یونانی طب کا 40 سال کا طویل تجربہ ہے۔ وہ نہ صرف علاج و معالجہ کرتے ہیں بلکہ ان کی اپنی یونانی دوائیں تیار کرنے کی اپنی فیکٹری ہے۔ خواجہ محمد وحیب الدیں جو www.tibbdeccan.com کے پس پردہ اصل محرک ہیں ایم ایس سی اور انفارمیشن و ٹکنالوجی کی ڈگری رکھتے ہیں، ان کو اس اخترای کام کی سوچ اپنے والد سے حاصل ہوئی۔ان کا کہنا ہے کہ اگر وہ چاہتے تو اپنی ڈگری اور قابلیت کے بلبوتے پر اچھا عہدہ حاصل کر سکتے تھے اور خوب دولت کماتے مگر ان کی تربیت کچھ اس طرح ہوئی کہ اپنی ذات تک محدود نہیں رہ سکتے۔ اس لیے انہوں نے کچھ ایسا کرنے کا فیصلہ کیا جس سے سماج کے بڑے حصہ کو فائدہ ہو۔اس معاملہ میں ان کو ان کے الد اور برادر کا مکمل تعاون حاصل ہوا۔اپنے بھائی کے متعلق وہ کہتے ہی، ''انفارمیشن ٹکالوجی میں ماسٹرس کی تکمیل کے بعد تابناک مستقبل ان کا منتظر تھا تاہم انہوں نےاپنے بڑے بھائی کے خیالات کو قبول کرتے ہوئے ان کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا جس کے لیے وہ ان کے شکر گزار ہیں۔

.................................................................

جد و جہد کے سفر سے کامیابی کی منزل تک پہنچنے والے ایسے ہی حوصلہ مند افراد کی کچھ اور کہانیاں پڑھنے کے لئے ’یور اسٹوری اُردو‘ کے FACEBOOK پیج پر جائیں اور ’لائک‘ کریں۔

کچھ اور دلچسپ کہانیاں پڑھیں۔ 

سلم علاقوں کی تعلیمی غربت کو دور کرنے کے جزبے سے آگے بڑھ رہے ہیں محمد انور

بائی کی رائے سے بدل گئی راہ : پرکاش جھا