ووٹر کی ہتھیلی پر لگے گی 'بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ' مہم کی مہر

ووٹر کی ہتھیلی پر لگے گی 'بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ' مہم کی مہر

Tuesday December 22, 2015,

2 min Read

وزیر اعظم نریندر مودی کی منصوبہ بندی بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کو پورے ملک میں نافذ کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ لڑکے اور لڑکیوں کے تناسب میں سب سے زیادہ فرق نظر آنے والی ریاستوں میں سے ایک ہریانہ نے اس کے لئے تمام تیاری کر لی ہے۔

image


ہریانہ میں بیٹی بچاؤ بیٹی پڈھاو کے تئیں لوگوں کو متاثر کرنے کے لئے آئندہ پنچایتی راج اداروں کے انتخابات میں ہر ووٹر کی ہتھیلی پر بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ مہم کے لوگو کی مہر لگائی جائے گی۔

کابینہ وزیر کویتا جین نے بھارت وکاس پریشد کی جانب سے منعقد علاقائی اجلاس میں شرکت کرنے سے قبل صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہریانہ میں پنچایتی راج اداروں کے انتخاب کا اعلان ہو چکا ہے۔ اس انتخاب میں جو بھی خواتین منتخب ہوکر آئیں گی انہیں حکومت کی جانب سے ضروری تربیت فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنے فرائض کو بہترطریقےسے ادا کر سکیں۔

انہوں نے پنچایتی راج اداروں کے انتخابات میں ہوکی گئی ترمیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم ملک کی ترقی میں میل کا پتھر ثابت ہوں گے۔ تعلیم حاصل کرنے سے منتخب رکن دیہی علاقے کی بہتر ترقی کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاستی حکومت کی مانند ہی بھارت وکاس پریشد ملک کی تعمیر میں لگی ہوئی ہے۔ بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ مہم، صفائی مہم اور دیگر تعمیری مہمات کو کامیاب بنانے میں اس ادارے کی اہم شراکت ہے۔

خاص بات یہ ہے کا جیند ضلع کے سفيدوں قصبے میں ہی بیٹی کے ہونے پر جو ہجڑے گھر میں مبارک باد دیے کر روپے مانگنے سے کتراتے تھے، وہ اب بیٹی بچاؤ، بیٹی پڈھاؤ مہم میں اپنا اہم کردار نبھاِئیں گے۔

ہجڑا گروپ کی صدر گنگا مہنت نے اس مہم کو لوگوں کے ساتھ شروع کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ برس پہلے تک جس بیٹی کو دیکھ کر گھر والے روتے تھے یا پھر خدا کے شکایت کرتے تھے۔ اب وہی لوگ اپنی خوش قسمتی ماننے لگے ہیں۔ جس کو دیکھتے ہوئے خواجہ سراؤں نے بھی یہ فیصلہ کیا ہے کہ اب بیٹی ہونے پر بھی وہ لوگوں کے گھروں میں جا کر جشن مناكر مبارک مانگا کریں گے اور بتائیں گے اب بیٹی خاندان پر بوجھ نہیں ہے بلکہ بیٹی سے دو قبیلوں کا نام روشن ہوتا ہے۔

گنگا مہنت نے بتایا کہ وہ اس دوران جس گھر جائیں گی انہیں بیٹی کی اہمیت کے بارے آگاہ کرائیں گی۔