دور دراز کے مقامات کی خواتیں کو گرمی میں پانی ڈھونے کی مشکل سے نجات دلاتا ہے 'ویلو واٹروهيل'

 
دور دراز کے مقامات کی خواتیں کو گرمی میں پانی ڈھونے کی مشکل سے نجات دلاتا ہے 'ویلو واٹروهيل'

Monday November 02, 2015,

6 min Read

ہمارے ملک میں بنیادی طور پر پینے کے پانی کا مسئلہ کم و بیش ہر علاقے میں ہے۔ چاہے شہر ہو یا پھر دور دراز کا دیہات۔ بڑے شہروں میں لوگ اپنی ضرورت کے حساب سے پانی خرید کر استعمال کرتے ہیں، لیکن دور دراز کے علاقوں میں ایسا ممکن نہیں ہے ۔ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ پانی کی ضرورت گھروں میں زیادہ ہوتی ہے اسی لیے سب سے زیادہ پریشانی خواتین کو اٹھانی پڈتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دور دراز کے علاقوں میں خواتین کئی کلومیٹر کی مسافت طے کرتے ہیں پانی لاتی ہوئی نظر آتی یہں ۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ خواتین ان کی زندگی کا پچیس فیصد حصہ پانی بھرنے میں لگا دیتی ہیں ۔ ایسی باتیں ہم آپ سے کسی خاص وجہ سے کر رہے ہیں ۔ آئیے آپ کو ملاتے ہیں سینتھیاء كويگ سے ۔

سینتھیاء كويگ نے آپنی زندگی کا ایک دہائی سے بھی زیادہ وقت میکسیکو، بھوٹان اور گوتمالا جیسے ترقی پذیر ممالک کے دور دراز حصوں میں رہ کر گزارا ہے۔ سینتھیاء کہتی ہے، '' میکسیکو کے دور دراز علاقے کے ایک دیھات میں اپنے قیام کے دوران میں نے بہت قریب سے اس بات کو دیکھا اور محسوس کیا کہ کس طرح سے پانی کا ذخیرہ کرنے کا کام خواتین کی جسمانی اور ذہنی حالت کو کس طرح متاثر کر رہا ہے اور اس وجہ سے وہ مستقبل کو تابناک بنانے کے کئی مواقعوں سے استفادہ کرنے سے محروم ہوتی جا رہی ہیں۔

image


دنیا بھر کے کئی علاقوں میں پینے کا پانی اور دیگر کاموں کے لئے ضروری صاف پانی حاصل کرنا اپنے آپ میں ایک بڑا چیلنج ہے۔ اسی کشمکش کے درمیان غربت کے خاتمے کے لیے کاروباری نقطہ نظر سے ایک حل پیش کرنے کے مقصد کے تحت ، سینتھیاء نے پائیدار سیاحت کے اپنے کیریئر کو ترک کر د یا اور مشی گن یونیورسٹی کے ایی بے انسٹی ٹیوٹ آف گلوبل سسٹینایبیلیٹی سے ایم ایس اور ایم بی اے کرنے کا فیصلہ کیا۔

اپنے اسی کورس کے دوران سینتھیاء نے پیاس کے مسئلے سے برسرپیکار دنیا کے ان حصوں کو صاف پانی مہیا کروانے کی سمت قدم بڑھاتے ہوئے ویلو (Wello) نامی ایک سماجی انٹرپرائز کی بنیاد رکھی۔ وہ کہتی ہیں، ''ہم ایسے مصنوعات اور حل ڈیزائن کرتے ہیں جن کی لوگوں کو نہ صرف ضرورت ہوتی ہے بلکہ وہ لوگ اس مصنوعات اور ڈیزاین کی طلب بھی رکھتے ہیں۔ ''اپنے اس سفر کے دوران سینتھیاء کی ملاقات شردھا راؤ سے ہوئی جن کا کیریئر معاشیات، اشتہارات، برانڈ مینجمنٹ، انوویشن ڈیزائنگ کے شعبہ میں پھیلا ہوا تھا ۔ شردھا راو ہندوستان میں ویلو کی سرگرمیوں کو منظم کرنے اور قیادت کرنے میں ایک اہم رکن کے طور پر خود کو منوانے میں کامیاب رہی اور فی الحال ویلو ہندوستاں کے علاوہ پاکستان اور زامبیاء جیسے ممالک میں ایک جانا مانا نام ہے۔

آخر ویلو وہیل ہے کیا؟

آپ ایک انتہائی گرمی کی دن تپتے ہوئے سورج کے نیچے پانی کا مٹکا لے کر میلوں پیدل چلتی ہوئی ایک خاتون کی تصویر کے متعلق اپنے ذہن میں یاد تازہ کریں ۔ اب آپ اس مٹكے کو ایک بڑے پہیوں کے طور پر تبدیل کرکے دیکھیں جسے کے ساتھ جڑے ہوی ایک اسٹیئرنگ کی مدد سے بڑئی آسانی سے بغیر زیادہ محنت کیے لڈھکا کر کہیں بھی لے جایا جا سکتا ہے۔ بس یہی ہے ویلو وہیل۔

صرف ہندوستاں میں ہی 76 ملین آبادی پانی کے صاف اور بہتر ذریعہ کی کمی سے جوجھ رہی ہے، جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ پانی کی وجہ سے ہونے والے امراض کی زد میں آنے کا خطرا رہتا ہے۔ ہندوستاں کی 35 ریاستوں میں سے صرف سات ریاستیں ہی اپنے دیھاتوں میں محفوظ پانی کی فراہی کو مکمل طور پر یقینی بنانے میں کامیاب ہو پائی ہیں۔ آبادی کے ایک بہت بڑے حصے کے لئے اب بھی بہتر پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا نہیں جا سکا ہے اور انہیں صاف پانی کی تلاش میں روزانہ یا تو لمبی مسافت طے کرنی پڑتی ہے یا پھر مجبوری میں بہت زیادہ قیمت ادا کر کے پانی خریدنا پڑتا ہے۔ یہی وہ مسلہ ہے جس ویلو وہیل حل کر رہی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کی پہلی فروخت راجستھان میں ہوئی جہاں قبائلی بزرگوں نے اپنے روایتی اونٹ کے بالوں سے بنے مشک کے بدلے اس سے زیادہ بہتر واٹروهيل پروٹوٹائپ کو خریدنے میں دلچسپی دکھائی۔ اپنی مصنوعات کو تسلیم کروانے کے بعد انہوں نے ان کی تعمیر کے لئے مقامی صنعتکاروں کا رخ کیا ۔ شردھا راو بتاتی ہیں، '' پہلے دن سے ہی ہماری مکمل توجہ اور مقصد اپنے صارفین کو اپنی مصنوعات کے ذریعے پوری قیمت وسول کروانا رہا ہے۔ قدر کی پیمائش کا سب سے بہتر طریقہ صرف نقدی لین دین کا ہوتا ہے اور آج کی تاریخ میں ہمارے واٹروهيل مقام اور فنانس کی دستیابی کی بنیاد پر مارکیٹ میں 2000 تا 2500 روپے کے درمیان میں دستیاب ہے.

اس کے علاوہ ویلو کی ٹیم اپنے ان واٹروهيل کو زیادہ سے زیادہ صارفین تک پھنچانے کے لئے مؤثر طریقوں کی تلاش میں ممکنہ ذرائع استعمال کر رہی ہے۔ سینتھیاء کہتی ہیں ،''روایتی ڈسٹریبیوٹر، غیر سرکاری تنظیم (این جی او) اور مائیکرو فینانس انسٹی ٹیوٹ وہ ذرائع ہیں جن کا استعمال تجرباتی دور میں ہیں۔ فی الحال ہماری سا ری توجہ مہاراشٹر پر ہے لیکن ہم واٹروهيل کو دور دراز علاقوں کے صارفین تک بھی پہنچانے کا ارادہ رکھتے ہے۔

ایک کمپنی کے طور پر ویلو خود کو ایک ایسے ڈیزائن انٹرپرائز کے طور پر دیکھ رہا ہے جو دیہی مارکیٹ کے لئے نئے نیے مصنوعات تیار کر رہا ہے ۔ مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے سینتھیاء کہتی ہے ' ویلو تاریخ کے دلچسپ موڑ پر ہے ۔ گزشتہ چند ماہ میں ہم نے آپ پہلے مصنوعات واٹروهيل 2.5 کمرشیل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے اور اپنی پہلی پیداوار سییز کو فروخت کیا ہے۔ اس کے علاوہ ہم نے اپنی تحقیق اور ترقی اراینڈ ڈی) کے کاموں میں دو نئی مصنوعات کو بھی شامل کیا ہے۔ '' کمپنی فی الحال سیلس اور آپریشن کے شعبہ میں مختلف کردار کے لوگوں کو اپنے ساتھ شامل کرنے کے مرحلہ میں ہے۔ اس کے علاوہ ویللو کمپنی کی ترقی کی سمت میں قدم بڈھاتے ہوئے سرمایہ کاروں اور مشیروں کی بھی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔