مفت تعلیم کے لئے خان اکیڈمی کے ساتھ رتن ٹاٹا

مفت تعلیم کے لئے خان اکیڈمی کے ساتھ رتن ٹاٹا

Wednesday December 09, 2015,

8 min Read

تعلیم ہر قوم کی تعمیر کی بنیاد ہے۔ ملک کا ہر شہری خواندہ ہو اس کے لئے تمام منصوبے چلائے جا ہے ہیں۔ یہی وجہ ہے تعلیم کا حق ہمارے بنیادی حقوق میں شامل کر دیا گیا ہے۔ 'پڑھیں تاکہ ہندوستان آگے بڑھے' کے احساس کوعملی جامہ پہنانے کی کوششوں میں ایک اور کوشش ہے ملک کے ایک معروف غیر منافع بخش تنظیم خان اکیڈمی نے یکساں طور پر مشہور ٹاٹا ٹرسٹس کے ساتھ شراکت داری ۔ یہ دو بڑے ادارے مل کر خاص طور پر ہندوستان کی اضرورت کے مطابق آن لائن مواد تیار کریں گے۔ کروڑوں ڈالر کی یہ شراکت نہ صرف ہندوستانی اساتذہ کو اپنے ساتھ جوڑےگی بلکہ ہندوستانی زبانوں میں آن لائن مواد بھی تیار کرے گی جو بنیادی طور پر این سی آر ٹی کی نصابی کتابوں پر مبنی ہوگی۔

image


يورسٹوری کی نظروں میں اس کی شراکت تعلیم کے میدان کئی فائدو ہونگے۔ اساتذہ، اسکولوں، كنٹیٹ تیار کرنے والوں، ملک بھر میں تعلیم کے میدان میں مثبت کام کرنے کی کوشش کر رہے ایجوٹیك اسٹارٹپ کے ساتھ ساتھ ان کے طلباء کے لئے ایک ممکنہ انقلاب ہوگا۔ خصوصاً معیاری تعلیم اور تدریسی مواد تلاش کرنے کے لئے جدوجہد کرنے والوں کے لئے یہ قدم کافی مددگار ثابت ہوگا۔ یہ تحریک اس کے ہندوستان کے کروڑوں ڈالر کی تعلیم کے میدان میں شفافیت لاتے ہوئے اسے ہر طبقے تب پہنچانے کا ایک ذریعہ بننے میں بھی کامیاب ہوگی۔

خان اکیڈمی کے بانی سلمان خان کا کہنا ہے کہ وہ ملک بھر کے ایڈ ٹیک اسٹارٹپس کے ساتھ کام کرنے کے لئے کھلے ہاتھوں سے تیار ہیں تاکہ وہ اپنی تنظیم کے ہر شخص کو مفت اور عالمی سطح کی تعلیم بھی دنیا کسی بھی حصے میں فراہم کرنے کے نقطہ نظر کو عملی جامہ پہنا سکیں۔

image


سب سے زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ تمام مواد بہت ہی کم قیمت کے آلات کے ذریعے آن لائن اورآف لائن دونوں ہی ذرائع میں دستیاب کروایا جائے گا۔ خان اکیڈمی پہلے ہی مختلف اسکولوں میں پائلٹ پروگرام کے تحت کام کر رہی ہے اور اساتذہ کو ان کی مہارت کو سدھارتے ہوئے بہتر کرنے میں مدد کرنے کا کام کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ ان کا ارادہ اور مزید پیشہ ور افراد کو سامنے لانا ہے، جس سے تعلیم کو عام کرلاکھوں افراد کی زندگی کو کیا جا سکتا ہے۔ اعلی معیاری تعلیم کے دیگر یوں بھَی ہندوستان میں میں معمولی تعلیم تک رسائی بھی کافی پیچیدہ مسئلہ ہے۔ خان اکیڈمی کے کورس کا ارادہ اساتذہ طلباء کے درمیان میعاری تعلیمی رشتوں کو اور مضبوط کرنا ہے تاکہ وہ طلباء کو اضافی مدد فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کر سکیں۔

image


ٹاٹا نے خان کے اس نقطہ نظر کو '' رفریشینگ ڈفرنٹ'' کا نام دیا ہے کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ ایک قسم سے یہ دنیا کو نہ صرف ناخواندہ سے خواندہ بنانے کی سمت میں ایک مثبت قدم ہے بلکہ یہ ہر کسی کو، کہیں بھی اور کسی بھی وقت تعلیم فراہم کرتا ہے۔ یہ ایک ایسا ماڈل ہے 109 بلین ڈالر کے ٹاٹا ٹسٹس کی پہنچ میں اضافہ کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

ٹاٹا نے مزید کہا،

''ایک ہندستان اور دنیا کے ایک شہری کے طور پر میرے لئے اس شراکت کی بنیاد رکھنا بہت بڑے اعزاز کی بات ہے۔ میری نظروں میں یہ آنے والی نسلوں کے لئے کامیاب تبدیلی کا ایک بڑا کیریئر بننے میں کامیاب ہو جائے گا۔ ''

سلمان خان ایم ائی ٹی اور ہارورڈ سے ڈگری حاصل ایک سابق ہیج-فنڈ تجزیہ نگار ہیں۔ انہوں نے اپنے ایک کزن کو پڑھائی میں مدد کرنے کے لئے کچھ ویڈیوز ٹيوٹوريلس تیار کئے اور پھر اس کے بعد ان کے دیگر رشتہ داروں نے بھی ان سے ویسے ہی ویڈیو ٹيوٹوريلس کی کوشش کی۔ اس طرح وقت کے ساتھ ساتھ بہت سے ایسے ویڈیوز ٹيوٹوريلس تیار کرنے میں کامیاب رہے، جنہیں انہوں نے بعد میں انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کر دیا اور پھر کچھ عرصہ بعد انہوں نے اپنی اکیڈمی قائم کی۔ جیسے جیسے ان کی شہرت پھیلی انہیں صرف امریکہ میں رہنے والے لوگوں سے ہی نہیں بلکہ دنیا کے ہر کونے سے خط آنے لگے۔ جو انہیں تفصیل سے بتاتے کہ کس طرح ان کے ویڈیوز ٹيوٹوريلس کی مدد سے لوگوں نے اپنی ایلجبرا کلاس پاس کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ رہے یا پھر دوبارہ کالج کا حصہ بننے میں کامیاب رہے یا پھر انہوں نے اپنے بچوں کی مدد کی۔ خان کہتے ہیں،

'' لوگوں سے مسلسل مل رہے رد عمل سے بہت ہی جلد یہ بالکل واضح ہو گیا کہ اس قسم کے مواد کی بہت وسیع سطح پر ضرورت ہے۔ اس سے ہمیں یہ بھی ظاہر ہوا کہ دنیا بھر کے لوگوں کے درمیان اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کی کتنی خواہش ہے۔ ''

خان اکیڈمی کے پاس ریاضی، سائنس، کمپیوٹر سائنس کے موضوعات کے علاوہ ہیومینیٹیز اور امتحانات کی تیاریوں سے متعلق قریب 2700 ویڈیوز دستیاب ہیں جن کا استعمال مفت کیا جا سکتا ہے اور اس سے ترغیب بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔ ویڈیوز قریب 10 منٹ کی مدت کے ہیں۔ خان اکیڈمی اپنی متن مواد انگریزی زبان میں دستیاب کرواتی ہے۔ کچھ دنوں پہلے ہی وجود میں آنے والے خان اکیڈمی کے ہندی پورٹل کے بارے میں بات کرتے ہوئے خان کہتے ہیں، '' جب آپ گہرا اثر چھوڑنے کے لئے بڑی آبادی کے ساتھ بڑی ضرورت والے علاقوں کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ہندوستان اس میں سرِ فہرست آتا ہے۔ یہ بات بالکل واضح ہے کہ میرے خاندان کی جڑیں یہیں ہیں اور یہ میرے دل کے قریب ہے۔ ابھی تو صرف شراکیت ہی ہے۔ آنے والے 4 سے پانچ برسوں میں اور ہم خود کو ایک ہندوستانی تنظیم کے طور پر قائم کرنا چاہتے ہیں۔ ''

پہلے مرحلے میں اس شراکتداری کی اپنی ساری توجہ شہری علاقوں میں رہنے والے متوسط اور کم آمدنی والے طبقے والے خاندانوں کے بچوں کو فائدہ پہنچانے میں مددگار تعلیمی وسائل کو تیار کرنے پر رہے گی۔ دوسرے مرحلے میں ان کا ارادہ مختلف ہندوستانی زبانوں میں مواد تیار کرنے کا ہے۔ ٹاٹا ٹرسٹس کے ساتھ شراکت بنیادی طور ہندوستانی طلباء کے لئے مواد تیار کرنےاورپہلے سب ٹائٹلز اور بعد میں مختلف ہندوستانی زبانوں میں اصل مواد تیار کرنے پر مرکوز ہے۔ اس کے علاوہ انہیں امید ہے کہ یہ ہندوستان میں سے بھی وہ اپنی طرح دوسرے 'سلمان' کو تلاش کرنے میں بھی کامیاب رہیں گے۔
خان کا خواب ہے کہ ہر ہندوستانی اتنا قابل ہو جائے کہ وہ ان موضوعات پر توجہ مرکوز کرے جو اصل میں اس کے لئے اہمیت رکھتے ہیں اور ساتھ ہی وہ اسی زبان میں پڑھنے کے قابل ہو جو اس حوالہ سے سب سے زیادہ موضوع ہو۔ ان کا ارادہ ہے کہ کمپیوٹر اور کم قیمت والے فون کی مدد سے تعلیم کو آسان بنائے۔

خان کہتے ہیں، '' جب میں نے اپنا ایک مشن بیان لکھا جس میں، میرا ارادہ دنیا کے کسی کونے میں بھی رہنے والے ہر شخص کو بالکل مفت تعلیم حاصل کرنے کے قابل بنانا ہے۔ مجھے لگا کہ کہیں یہ میرا وہم تو نہیں۔ لیکن 30 ملین صارفین کے ساتھ ہمیں کامیابی ملی اور اب یہ مجھے 'دور کا خواب' کی جگہ 'امکانات' میں شامل ہو گیا ہے۔ ہمیں اس کام کے لئے ٹاٹا ٹرسٹس سے بہتر ساتھی نہیں مل سکتا تھا۔ ''

خان اور ٹاٹا کے باہمی دوست کے ذریعے سے ملے، عام لوگوں کے لئے مفت تعلیم کے تصور کو عملی جامہ پہنانے کی کوششوں پر بات چیت شروع کی اور بالآخر اس شراکت داری کو قائم کرنے میں کامیاب رہے۔

اگر ہم عالمی سطح پر خان اکیڈمی کے اثرات کو دیکھیں تو یہ کہنے کی ضرورت ہی نہیں ہے کہ یہ ایک بڑا نام بن چکی ہے اور یہ ثابت ہو چکا ہے کہ 'غیر منافع بخش ماڈل' بہتر ثابت ہونگے ، خاص طور پر اگر آپ ایسا اثر چھوڑنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں، جو وسیع اور گہرا ہونے کے علاوہ ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔

اس بات پر غور کیا جانا کام کرنے والوں کی تعداد کے ساتھ ساتھ اس کا اثر بھی وہ عنصر ہے جو اپنی اہمیت رکھ۔تا ہے۔ ایک بار اثرات قائم ہونے کے بعد تعاون کرنے والے بار بار آپ کا ساتھ دینے کے لئے آگے آتے رہتے ہیں۔ وینچر کیپیٹل ماڈل میں بنیادی طور آمدنی اور منافع کو ذہن میں رکھ کر کیا جاتا ہے (جس میں کچھ غلط بھی نہیں ہے) ، لیکن اس سے مشن کی توقعات متاثر ہو نے کے امکانات بنے رہتے ہیں ۔اور ہدف سے دور ہونے کا خطرہ کافی بڑھ جاتا ہے۔

(رتن ٹاٹا يورسٹوری کے سرمایہ کاروں میں سے ایک ہیں۔)

(یہ مضمون انگریزی میں یور اسٹوری کی بانی اور ایڈیٹر ان چیف شردھا شرما نے لکھا ہے، جس کا اردو ترجمہ زلیخہ نظیر نے کیا ہے)