سنئے، گونگے بچوں کی 'آواز'

سنئے، گونگے بچوں کی 'آواز'

Tuesday December 22, 2015,

5 min Read

گونگے بچوں کے لئے ایک اہم ایپلی کیشن

آئی آئی ٹی چنّئی کے گریجویٹ اجیت نارائن کی ایجاد

اسمارٹ فون اور ٹابلیٹ سے لی جاتی ہے مدد

اسپیچ سنتھیسائزر اور سافٹويئر سے خیالات تصاویر میں بدل جاتے ہیں

بہت سے دیگر ممالک کے گونگے بچوں کی بھی مدد کر رہا ہے 'آواز'

 

آج تعلیم کے میدان میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ ہی انقلاب آ گیا ہے اور اسمارٹ فون اور ٹیبلیٹ کے استعمال نے اسے اور بھی دلچسپ اور پرکشش بنا دیا ہے۔ مختلف جسمانی خامیوی اور مفلوج بچوں کو تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے ان تکنیکی مشینوں اور ایپلی كیشنس استعمال ہمیں ایک نئے دور کی طرف لے جا رہا ہے۔ ایسے بچے جنہں بولنے میں پریشانی ہوتی ہے اور جنہیں چھوٹی چھوٹی باتیں سمجھنے میں کافی دقت ہوتی ہے، اب ان کے مسئلہ کا حل مل گیا ہے۔ ایک تصویر کی بنیاد پر سافٹ ویئر ایپلی کیشن 'آواز' نے ان کی زندگی ہی بدل دی ہے۔

image



25 سپیچ تھریپسٹ اور 300 مفلوج بچوں کے ساتھ کام کرتے ہوئے چنئی کی انویشن لیابز کی ٹیم نے ایسے ٹیبلٹ سافٹ ویئر 'آواز' کا ایجاد کیا ہے، جس کی مدد سے یہ بچے اپنے الفاظ تصاویر میں تبدیل کر دوسروں کو پنے خیالات کا اظہار کرسکتے ہیں۔ 'آواز' تصاویر اور بڑھیا کوالٹی والے وائس سنتھیسس کا استعمال کر پیغام بناتا ہے اور زبان کو بہتر بناتا ہے۔

اس کا پورا کریڈٹ انویشن لیابز کے بانی اجیت نارائنن کو جاتا ہے۔ اجیت نارائن پہلے مشہور امریکن میگا ٹریڈس کمپنی میں ملازمت کرتے تھے اور سال 2007 میں انہوں نے اپنی کمپنی شروع کی۔ آئی آئی ٹی چنئی کے گریجویٹ اجیت نے سال 2009 میں گونگے لوگوں کی مدد کے لئے ایک مواصلاتی آلات بنانے کے ساتھ ہی اس سمت میں اپنے قدم بڑھائے۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی سمت بدلی اور ٹیبلیٹ اور اسمارٹ فون کے سافٹ ویئر میں مہارت حاصل کی۔

اجیت نارائنن کا کہنا ہے کہ آئی پیڈ اور Android کی بنیاد پر ٹیبلیٹ جیسے آلات مخصوص ضروریات والے بچوں کے مواصلات کے عمل میں انقلابی تبدیلی لا رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، '' یہ پروڈکٹ تصاویر اور ہاتھوں کے اشاروں کے ذریعے ایک دوسرے سے بات کرنے میں بچوں کی مدد کرتا ہے۔ وہ مختلف تصاویر لیتے ہیں، انہیں چھانٹتے ہیں، پھر یہ ترتیب جملے میں بدل جاتا ہے اور پھر اسے پڑھا جاتا ہے۔''

اس وقت 'آواز' تین گریڈ والے ریسرچ کی بنیاد پر ڈکشنری کی سہولت فراہم کرتا ہے- اس سے بنیادی اور اضافی الفاظ مختلف ضمروں میں جمع کئے گئے ہیں۔ ہندوستان کے علاوہ انویشن لیابز اب یورپ، امریکہ اورآسٹریلیا جیسے ترقی یافتہ مارکیٹوں میں سافٹ ویئر فروخت کرتا ہے۔ اجیت کا دعوی ہے کہ ڈنمارک اور اٹلی میں صرف 'آواز' ہی مفلوج بچوں کے لئے موجود ایپلی کیشن ہے۔ اس کے استعمال سے والدین اور بچوں کی زندگی میں بہت بہتری آئی ہے۔

image


اجیت آگے بتاتے ہیں '' مفلوج بچے اور سننے میں دقت کا سامنا کرنے والے بچے خیالات کا اظہار کرنے میں بہت مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ تاہم ان کے والدین، رشتہ دار اور خاص اسکولوں کے اساتذہ اشاروں کے ذریعے ان کے جذبات کو سمجھ سکتے ہیں، لیکن یہ آلہ اس مشکل کو حل کرنے میں بہت مفید ہے۔''

اجیت کواس کام کے لئے 2011 میں ایم ائی ٹی ٹیکنالوجی کی اختراع کی عالمی فہرست میں بھی نامزد کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ انہیں ہندوستان کے صدر سے معذور افراد کے با اختیار بنانے کے لئے قومی ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔

'آواز' بنیادی طور پر دو اجزاء، ایک اسپچ سنتھیسائزر اور اس کی مدد سے چلنے والے تحریری سافٹ ویئر کو ملا کر بنایا گیا ہے۔ تقریر سنتھیسائزر کو مختلف صلاحیتوں والے گونگے بچوں کےلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس میں ایک 7 انچ کی ٹچ اسکرین LCD، وائس پیداوار کے لئے اسپیکر اور آڈیو سگنل کے لئے آڈیو جیک، USB پورٹ، مونو جیک پورٹ، rechargeable بیٹری کے علاوہ ویل چیئر میں لگانے کا اختیار دستیاب رہتا ہے۔ تحریری پیشن گوئی سافٹ ویئر کو معذور بچوں کو جملہ بنانے اور انہیں دوسروں کو سمجھانے میں مدد کرتا ہے۔ 'آواز' میں سکیننگ ٹیکنالوجی کا استعمال کر جملوں کو تیار کیا جاتا ہے۔ یہ ایپليكےشن فی الحال انگریزی زبان میں تقریبا 10000 الفاظ کے مدد حاصل کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں بچے کی سہولت کے حساب سے اور بھی الفاظ شامل کئے جا سکتے ہیں۔

اس طرح سے 'آواز' ان بچوں کی آواز بننے میں کامیاب رہا ہے جو اب تک اپنی بات دوسروں تک نہیں پہنچا پاتے تھے۔ 'آواز' کی مدد سے ایسے بچے اب آپ کے دل اور دماغ میں چل رہی باتوں کا سپیچ سنتھیسائزر کے ذریعے دوسروں کے سمانے اظہار کر سکتے ہیں۔

بچوں کے والدین یا ان کے خیر خواہ اس ایپ کو صرف 9.99 ڈالر (5 ہزار روپے) ماہانہ کا خرچ کرکے اس کا استعمال کر سکتے ہیں۔ اسے خریدنے سے پہلے اگر چاہیں تو ٹیسٹ کے لئے وہ پہلے اسے ایک ہفتے کے لئے مفت میں استعمال کر سکتے ہیں۔

فی الحال 'آواز' انگریزی اور چھ ہندوستانی زبانوں میں دستیاب ہے، اور دوسری زبانوں میں بھی لانے کی منصوبہ پر کام چل رہا ہے۔


قلمکار نشانت گوئل

مترجم- زلیخہ نظیر