بدل رہے ہیں ہندوستانی دفتروں میں کام کاج کے طریقہ

سفارش کی بجائے اعلی قابلیت والے پیشہ ور افراد کو دی جا رہی ہے اہمیت

بدل رہے ہیں ہندوستانی دفتروں میں کام کاج کے طریقہ

Wednesday October 26, 2016,

2 min Read

آزادی کے بعد سے کئی سال تک اوسط اور نیم اوسط طبقے کو یہ شکایت رہی اور کچھ کوآج بھی ہے کہ انہیں بغیر کسی سفارش کے نوکری نہیں ملتی، لیکن آجکل حالات بدل رہےہیں۔

اسٹاٹپ چھوٹے درمیانے درجے کی صنعتوں نے اپنے پاس کام کرنے والوں کی تقرری کے معاملے میں ایک لچک کی ثقافت کو اپنانا شروع کر دیا ہے، جسے بڑی کمپنیاں بھی اپنا رہی ہیں۔ وہ اپنے منصوبوں کو پائے عمل لانے اور نئے اقدامات اٹھانے کے لئے بڑی مقدار میں آزاد پیشہ افراد کو وکری پر رکھ رہی ہیں۔

image


یہ بات فلیكسنگ اٹ پلیٹ فارم کی ایک سروے رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔ جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا میں آزاد طور پر کام کرنے والے پیشیہ ور افراد کا انتظام کرنے والا سب سے بڑا پلیٹ فارم مانا جاتا ہے۔

منصوبے کی بنیاد پر آزادانہ پیشہ ور افراد کی تقرری کاروباری حکمت عملی کا اندرونی حصہ بن چکی ہے۔ اس سے کمپنی کے بڑھتے ہوئے کاروبار کی ضروریات کے مطابق صحیح بجٹ میں بہترین تعلیم یافتہ شخص مل جاتا ہے۔

پھلےكسگ اٹ کی بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر چدركا پاسرچا نے کہا کہ ہندوستان میں کام کاج کرنے کے طریقوں میں لچک کی ثقافت بڑھ رہی ہے. یہ اچھی بات ہے کہ یہ رجحان تمام سائز کے کاروباروں میں دیکھی جا رہی ہے۔ کمپنیاں آزاد مشیروں وغیرہ کو کام کاج میں شامل کر رہی ہیں۔

آزاد طور پر کام کرنے والے پیشہ ور افراد میں 61 فیصد افراد کی مانگ محض تین ماہ کے وقت سے بھی کم کے لئے ہوتی ہے۔

کمپنیاں اعلی قابلیت والے پیشہ ور افراد کو مختصر مدت کے لئے کام پر رکھتی ہیں اور یہ تقرری کسی بہت ہی خاص کام کے لئے ہی کی جاتی ہے۔

اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کاروباری دنیا اسپیشلائزیشن کے شعبے میں آگے بڑھ رہا ہے اور ایسے میں جو افراد کسی خاص شعبے میں اپنی مہارت رکھتے ہیں انکی اہمیت میں اضافہ ہوگا۔