خانگی اسکولوں کی تعلیمی سطح بہتر کرنے فینانس کی سہولیات فراہم کرا رہا ہے 'ورتنا Varthana'

بہت سی تنظیمیں ہیں جو چھوٹے خانگی اسکولوں کی بنیادی سہولیات کو بہتر کرنے کے چیلنجوں سے نمٹنے کی سمت میں ایک دوسرے کی مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔

خانگی اسکولوں کی تعلیمی سطح  بہتر کرنے فینانس کی سہولیات فراہم کرا رہا ہے 'ورتنا Varthana'

Sunday September 25, 2016,

4 min Read

'ورتنا Varthana' کی ویب سائٹ پر ایک نظر ڈالتے ہی ان کی کوششوں کے بارے میں کافی کچھ معلومات آپ کے سامنے ہوتی ہے- ہندوستان میں طلباء کی بڑی آبادی، تعلیم پر اولیاءطلباء کا ایقان، سرکاری اسکولوں کی تعلیم کا بدتر حالت، تعلیم کے شعبے میں بنیادی اصلاحات کے لئے سرمایہ کاری کی محدود دستیابی اور چھوٹے خانگی اسکولوں میں تعلیم کا حال، جیسی ساری معلومات اس ویب سائٹ پر مل جاتی ہے۔

image


ایسے ہی پس منظر میں 'ورتنا Varthana' ادارہ اپنی موجودگی درج کراتا ہے۔ اسٹیو هارڈگریو اور برجیش مشرا کا قائم کردہ یہ ادارہ کم آمدنی والے گروپوں کے لئے تعلیم کی سطح کو بہتر بنانے کی سمت میں کام کرنے والوں کو قرض مہیا کرانے کا کام کرتا ہے۔ برجیش کے ساتھ مل کر پہلے بھی اسٹیو حیدرآباد میں ایک اسکول فائنانس کمپنی (ISFC) قائم کر چکے ہیں۔ یہاں سٹیو کے ساتھ ہوئی بات چیت کا خلاصہ پیش خدمت ہیں:

قرض اور اس سے پرے

'ورتنا Varthana' کے بانی کم آمدنی کے بہت بڑے طبقے کو سطحی تعلیم فراہم کرنے کے لئے مدد کرنے کے جزبے سے اپنا کام شروع کر چکے ہیں۔ شروع میں وہ چاہتے تھے کہ اس کام سے ترقی کی راہ ہموار کی جا سکے۔ اس کام کے لئے پابند عہد ہونے کے بعد شروع میں صرف کم لاگت میں اور آسانی کے ساتھ قرض فراہم کرنا ان کا مقصد تھا۔ اسٹیو بتاتے ہیں، "ہم یہ بھی یقینی کرتے ہیں کہ قرض کی تقسیم کے بعد بھی ہمارا رابطہ اسکولوں کے ساتھ بنا رہے، جس سے یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مقصود منصوبے پر کامیابی سے عمل کیا جا رہاہے،"

اسٹیوهارڈ گریو

اسٹیوهارڈ گریو


اسکولوں کے ساتھ ان کے تعلقات کا آغاز قرض کی تقسیم سے ہی ہوتا ہے، ادارے کے بانی یہ بھی چاہتے ہیں کہ وہ اسکولوں کو تکنیکی (technology)، کورس اور تربیت سے متعلق وسائل بھی مہیا کروائیں اور ساتھ ہی ان کی طویل مدتی ترقی کے لئے مناسب شراکت دار بھی۔ اسٹیو اس بات کو واضح کرتے ہوئے کہتے ہیں، "ایسی بہت سی تنظیمیں ہیں جو ان چیلنجوں سے نمٹنے کی سمت میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں اور زیادہ تر معاملات میں ان آپس میں جوڑنے کا کام کرنا کرنا ہے۔"

'ورتنا Varthana' کے پاس ان کے ریلیشن منیجر موجود ہیں جو اسکولوں کا دورہ کرکے ان کی ضروریات کی شناخت کرتے ہیں۔ لیکن ان کے کام کی زیادہ تر مارکیٹنگ لوگوں کی زبانی تبادلہء خیال کے ذریعے ہوتی ہے، اسٹیو کے الفاظ میں یہ کسی بھی ادارے کے لئے، ، 'سب سے بہترین تشہیر ہوتی ہے ہے۔

برجیش مشرا

برجیش مشرا


پچھلے سال جنوری میں شروع کیا گیا 'ورتنا Varthana' اب تک کئی اسکولوں کو قرض تقسیم کر چکا ہے اور اب ان کی ٹیم کے ارکان کی تعداد بڑھ چکی ہے۔ اپنی رسائی کے بارے میں بحث کرتے ہوئے اسٹیو کہتے ہیں، "اتنے کم وقت میں بازار سے ہمیں کافی حوصلہ افزا تاثر ملا ہے اور اسی تناسب میں ادارے کے کاروبار میں ہوئی ترقی سے ہم بہت خوش ہیں۔ ہمیں فخر ہے کہ کچھ غیر معمولی تاجروں اور ڈسٹری بیوٹرز کا ساتھ ہمیں ملا ہے، جن کا رابطہ ان اسکولوں سے ہے، جنہیں اپنے توسیع اور باقاعدہ آپریشن کےلئے فائنانسنگ کی ضرورت پڑتی رہتی ہے۔ "

مستقبل کے منصوبے

پہلے بھی وہ قرض فراہم کرنے کے علاوہ آگے بڑھ کر اسکولوں کی مدد کرتے رہے ہیں، لیکن اسٹیو کے مطابق وہ اب تعلیم کی سطح میں بہتری کے مقصد سے کام کر رہے ہیں دیگر تنظیموں کے ساتھ شراکت داری قائم کرنا چاہتے ہیں، جس سے عوام کو بہتر تعلیم فراہم ہو سکے۔ فی الحال وہ 'Milaap'، 'Gooru' اور 'iEinstein' جیسی تنظیموں کے ساتھ شراکت کر رہے ہیں۔ ان میں سے 'Milaap' غریب کارکنوں کو قرض دینے کی آن لائن سہولت فراہم کرنے والا ایک پلیٹ فارم ہے، جہاں کوئی بھی دلچسپی رکھنے والا شخص گھر بیٹھے کسی دور دراز غریب ورکر کی مدد کر سکتا ہے۔ 'Gooru' اساتذہ کی مدد کے مقصد سے تیار کیا گیا سرچ انجن ہے، جس میں مختلف تعلیمی موضوعات سے متعلقہ ویب مواد کی معلومات اور انہیں کلاس میں پڑھائے جانے کے قابل بنانے میں مدد ملتی ہے۔ 'iEinstein' فار پرافٹ، نان پرافٹ اور سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ کام کرتے ہوئے 21 ویں صدی کے معیار کے مطابق ایسا ماحولیاتی نظام (ecosystem) تیار کرتا ہے، جس کے ذریعہ کم آمدنی والے ہندوستانی سستی 'eLearning' خصوصیت حاصل کر سکیں۔

جبکہ مستقبل میں مزید توسیع کرنے پر سامنے آنے والے چیلنجوں سے یہ دونوں بانیان بخوبی واقف ہیں، ایک کاروباری کے طور پراسٹیو یہ کہتے ہوئے اپنی بات پوری کرتے ہیں، "حقیقی ہیرو تو یہ اسکول چلانے والے کاروباری، وہاں پڑھنے والے طالب علم اور ان کے والدین ہیں جو غریب بچوں کی تعلیم کے لئے بہت بڑی قربانی دے کر رہے ہیں۔ "