کیا واقعی ’بوٹ اسٹور‘ بن رہا ہے نیا ’ایپ اسٹور‘؟

کیا واقعی ’بوٹ اسٹور‘ بن رہا ہے نیا ’ایپ اسٹور‘؟

Tuesday November 03, 2015,

4 min Read

2 ہزار سے زیادہ تنظیمیں استعمال کر رہی ہیں ’ 'بوٹ اسٹور‘

10 میں سے 6 ایپلی کیشن ہوتے ہیں پیغام رسانی کے ’میسیجنگ‘ ایپ

مستقبل روشن ہے ’ میسیجنگ پلیٹ فارم‘ کا

موجودہ دَور میں موبائل اور ایپ Appہماری زندگی کا لازمی حصّہ بن چکے ہیں۔ ٹیکنالوجی کی دنیا میں موبائل نے بڑی تیزی سے اپنی منفرد جگہ بنائی ہے اور موبائل ایپلی کیشن Apps صارفین کو کسی بھی کاروبار سے جوڑنے کا اہم ذریعہ بن گئے ہیں۔ تبھی توکئی ’اسٹارٹ اپ‘ اور بڑی کمپنیاں اپنی مصنوعات سے متعلق موبائل ایپ Appلانے میں تاخیر نہیں کرتیں کیونکہ یہ کمپنیاں جانتی ہیں کہ مارکیٹ میں برتری قائم رکھنے میں ان کا ایپ کافی کارگر ثابت ہو سکتا ہے۔

’ٹیم چیٹ‘Team chat ایک ایسا انٹرپرائزہے جو میسج اور بزنس چیٹ ایپلی کیشن کے میدان میں کام کرتا ہے۔ اِس کی مدد سے کسی بھی تنظیم یا کمپنی کی ٹیم میں بہتر رابطے قائم کئے جا سکتے ہیں۔’یور اسٹوری ‘yourstoryکے ’ٹیک اسپارک ‘-2015 میں موجود ’ٹیم چیٹ‘ کے نائب صدر کنال پٹکے نے بتایا کہ آج کے دَور میں میسیجنگ، موبائل کا ایک نیا’ 'یوزر انٹرفیس‘User Interface بنتا جا رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مستقبل میں میسیجنگ کا بہتر استعمال کس طرح ہوگا۔

image


میسیجنگ ایپلی کیشن کر رہے ہیں ’ایپ اسٹور‘ پر حکومت

کنال نے بتایا کہ ’’پلےاسٹور میں’ میسیجنگ ایپ ‘کی کافی ڈیمانڈ ہے، پھر چاہے وہ ’اینڈرائیڈ‘ Androidہویا’ایپل آپریٹنگ سسٹم iOS کا ایپ ۔ ’پلے اسٹور ‘میں ملنے والے ہر 10 موبائل ایپ میں سے 6 ایپ یا تو میسیجنگ ایپ ہوتے ہیں یا پھر اُن میں میسیجنگ ایپ کا کچھ حصّہ ہوتا ہے۔‘‘

آج میسیجنگ ایپ کا استعمال کرنے والوں کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ اِس میں وہ تمام لوگ شامل ہیں جو کسی ایپ کا باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں یا پھر وہ لوگ جو کبھی کبھار’وائبر‘ Viber،’ اسکائپ‘Skype یا ’آئی مو‘ imoجیسےکسی مخصوص ایپ کی ضرورت محسوس کرتے ہیں ۔ اُن کے مطابق دنیا میں تیزی سے تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ جہاں پہلے چھوٹے کمپیوٹر تھے اُن کی جگہ پرسنل کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ نے لے لی اور اب کمپیوٹر کی ساری خوبیاں سِمٹ کر اسمارٹ فون میں آ گئی ہیں۔ اسی وجہ سے صارفین کا ’لائف اسٹائل‘ (طرزِ زندگی )بھی بدل گیا ہے۔ اورمختلف ایپلی کیشنز کی خوبیوں سے فیضیاب ہونے والوں میں تمام صارفین شامل ہیں بھلے ہی وہ ٹیکنالوجی کی کچھ سمجھ بوجھ رکھتے ہوں یا نہیں۔

آج کے دَور میں کمپنیاں اپنے گاہکوں پر کنٹرول رکھنا چاہتی ہیں تو وہیں دوسری جانب ہم مسلسل تبدیلیوں کے دَور سے گزر رہے ہیں، اسی سبب یہ کنٹرول، آپریٹنگ سسٹم سے ’سرچ‘ انجن اور اُس کے بعد’ ایپ اسٹور‘ کے پاس آ گیا ہے ۔ اِس سے کئی دوسرے چیلنج سامنے آئے ہیں اور اِس سے ’ ایپ‘ اوورلوڈہو گئے ہیں ۔ عام طور پر لوگ اپنے فون میں وہی ایپ رکھنا پسند کرتے ہیں جو وہ باقاعدہ طور پر استعمال کرتے ہیں ۔

image


اِس مسئلے کے حل کی تلاش میں کئی مشہور میسیجنگ ایپ App into App (ایپ کے اندر ایپ) کےپروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں ۔ اِس سلسلے میں Kakaotalk، WeChat، اور Line کافی اچھی مثالیں ہیں ۔ یہ اپنے آپ کو عام Appsکےبنیادی کام یعنی محض میسیجنگ تک محدود نہیں رکھتے بلکہ مختلف بِلوں اور رقوم کی ادائیگی، ای کامرس، کیب بکنگ وغیرہ میں بخوبی استعمال کئے جاتے ہیں ۔

بوٹ اسٹورز، ایک نیا ایپ اسٹور؟

’ٹیم چیٹ‘ کو یقین ہے کہ مستقبل ' ’بوٹ اسٹورز‘ کا ہے ۔’بوٹ اسٹور‘جہاں پر صارفین کو اپنے اسمارٹ فون میں کوئی ایپ ڈاؤن لوڈ اور انسٹال کرنے کے بارے میں سوچنا نہیں پڑے گا۔ لیکن اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے صارفین کو خاص’ بوٹس‘ پر انحصار کرنا ہوگا۔ جیسے ’ 'ورلڈ نیوز بوٹ‘،’ 'ویدر بوٹ‘،’ای ایم آئی کیلکولیٹر بوٹ‘ وغیرہ۔ فی الحال ڈیویلپرز ’بوٹ ایس ڈی کے‘ کا استعمال کر رہے ہیں ۔

image


دنیا بھر میں 2 ہزار سے زیادہ اِدارے اِس کا استعمال کر رہے ہیں۔’ٹیم چیٹ‘ کو یقین ہے کہ جلد ہی عام میسیجنگ سروس کی جگہ ’اسمارٹ ‘میسیجنگ سروس لے لے گی، کیونکہ اس میں کافی فائدے ہیں ۔ اسمارٹ میسیجنگ سروس اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے کسی بھی کمپنی میں پیغام رسانی کا بہتر ماحول بنانے میں مدد کرے گی۔ ٹیم چیٹ کمپنی ’ وی بارو‘ Webaroo کا حصّہ ہے جس کا ہیڈآفس ’سِلی کون ویلی‘ میں ہے۔اِن کا ایک اور پروڈکٹ ہے ’ گپ شپ‘۔ یہ ’ کلاؤڈ‘ پر منحصر ’اے پی آئی‘ API ہے جو کاروباری اداروں کو اپنےصارفین کے ساتھ ایس ایم ایس، ڈیٹا چینل اور وائس ( آواز ) کے ذریعے رابطے میں رکھتا ہے ۔ اِن کو یقین ہے کہ میسیجنگ پلیٹ فارم مستقبل میں بھی عوام میں مقبول رہے گا، جس میں ویب سروس، انٹرپرائز سروسیز اور’آئی اوٹي ڈیوائس ‘ کا اشتراک ہوگا۔